حکومت پاکستان نے آئندہ مالی سال2024-25 کے بجٹ میں آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے وفاقی ترقیاتی پروگرام میں غیرمعمولی تبدیلیاں کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی تجویز پر اراکین پارلیمنٹ کی صوابدیدی ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن سال کی وجہ سے رواں مالی سال ارکان پارلیمنٹ کو 61ارب روپے کی اسکیمیں دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی تجویز پر صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر فنڈنگ بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کا ترقیاتی بجٹ 26ارب روپے سے کم کرکے 17 ارب روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق تعلیمی شعبے کا ترقیاتی بجٹ 83 ارب روپے سے کم کے 32ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سڑکوں، شاہراہوں اور موٹرویزے کا ترقیاتی بجٹ 245 ارب روپے سے کم کے 173 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔