اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مارا اور چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو حراست میں لے لیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے پارٹی کے مرکزی دفتر پر غیر قانونی چھاپے کی شدید مذمت کی، جس نے پورے دفتر کو گھیرے میں لے لیا اور کسی کو بھی احاطے میں داخل یا باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔
اپنے سخت ردعمل میں رؤف حسن نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ایک وفد انتخابی عمل پر بات کرنے کے لیے دفتر میں موجود تھا جب پولیس بغیر سرچ وارنٹ کے احاطے میں داخل ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ انکوائری پر پولیس نے دعویٰ کیا کہ وہ حماد اظہر کو گرفتار کرنے آئی ہیں تاہم جب ان سے سرچ وارنٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے پیش کرنے سے انکار کردیا۔
رؤف نے کہا کہ یہ واقعہ ریاست کے فاشزم کی واضح مثال ہے جس کے ذریعے انہوں نے ملک کو چلانے کی کوشش کی جب انہوں نے اقوام متحدہ کی ٹیم کی موجودگی میں چھاپہ مارا جو ریاستی فاشزم سے بھی پوری طرح واقف تھی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں قانون اور آئین کی حکمرانی بے معنی ہو چکی ہے اور صرف پی ٹی آئی ہی نہیں پوری قوم کی تذلیل ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی سی آئی ایس نے کہا کہ اس نے اس غیر قانونی اقدام کی وضاحت مانگی ہے لیکن ان کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔