قبائلی ضلع کرم میں شیعہ اکثریتی علاقے پاراچنار اور دیگر مقامات پر چار روز سے جاری شدید لڑائی میں اب تک 14 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 89 زخمی ہوچکے ہیں، مارے گئے افراد میں اکثریت شیعہ طوری بنگش قبائل سے بتایا جاتا ہے۔ جس کی سرکاری سطح پر تصدیق ہوچکی ہے۔ شروع میں فریقین کے درمیان زمین کے تنازعہ پر تصادم ہوا لیکن اب لڑائی فرقہ واریت میں تبدیل ہوچکی ہیں۔
معتبر سرکاری ذرائع کے مطابق ان چودہ ہلاکتوں کے علاوہ بھی کم از کم 11 سے 12 لاشیں تائدہ ایف سی قلعے میں موجود ہے۔ لڑائی فل الوقت کرم کے مقامی لوگوں کے مابین زمینی تنازع پر شروع ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت ایف سی قلعہ میں پڑے تابوتوں میں لاشیں موجود جن کے بارے میں معلومات حاصل نہ ہوسکی نہ ان کے بارے کوئی سرکاری اہلکار معلومات فراہم کر رہے ہیں جو کہ ایک بہت بڑا سوالیہ نشانہ ہے۔
یاد رہے پاکستانی سرکار نے کرم پاراچنار سمیت کرم کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔