ذرائع کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بیلجیم سے آئی ہوئی ایک خاتون سیاح کو نامعلوم افراد نے ریپ کا نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق سیاح خاتون کو جنسی زیادتی کے بعد اس کے ہاتھ پاؤں باندھے اور گلی نمبر 33، جی سکس میں صدر روڈ کے پاس پھینکنے کے بعد فرار ہو گئے۔
خاتون نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ اس کے ساتھ پانچ دن تک جنسی زیادتی کی گئی۔ متاثرہ خاتون کے پولیس کو دیئے گئے ابتدائی بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اغوا کے دوران نامعلوم افراد کے ہاتھوں جنسی زیادتی کی گئی۔۔
خاتون کو مکمل طبی معائنے کے لیے پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا تاکہ اس کے زخموں کی حد کا پتہ لگایا جا سکے اور جاری تحقیقات کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خاتون کی نشاندہی پر ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کا دعویٰ ہے کہ خاتون ذہنی طور پر بیمار ہے اور اس کے پاس کوئی شناختی یا سفری دستاویزات بھی نہیں ہیں۔ اس کے سفری دستاویزات کی تلاش کے لیے آبپارہ پولیس دوبارہ ملزم کے گھر گئی۔
پاکستان میں آئے روز خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات تواتر سے پیش آتے ہیں وہیں سیاح بھی محفوظ نہیں۔ سیاحوں کو لوٹنا اور جنسی زیادتی کا شکار بنانا عام ہوچکا ہے۔