Site icon News Intervention

فیصل آباد: پیداواری لاگت بڑھنے سے سو سے زائد چھوٹی بڑی فیکٹریاں بند ہوگئیں

ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر چودھری سلامت کا کہنا ہے کہ برآمدات بڑھانے کیلئے عالمی حالات نہایت سازگار ہیں لیکن یہاں اگلے ماہ تک باقی ملز بھی بند ہوجائیں گی۔

چودھری سلامت کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل یونٹس کی بندش سے مجموعی طور پر شہر میں ڈیڑھ سے دو لاکھ مزدور بے روزگار ہوئے ہیں۔ اگر حکومت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کرکے مارک اپ ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر نہ لائی تو جو انڈسٹری چل رہی ہے وہ بھی بند ہو جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت زیادہ تر فیکٹریوں کو ایکسپورٹ آرڈرز ملنا بند ہو چکے ہیں اور وہ پہلے سے بُک کیے گئے آرڈرز کی تیاری تک محدود ہیں جس کے بعد اگلے ماہ تک مزید انڈسٹری بند ہو جائے گی۔

اس حوالے سے پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف خرم مختار نے کہا کہ حکومت ریفنڈز ادا، بجلی، گیس سستی، مارک اپ ریٹ سنگل ڈیجٹ پر لائے، سب ٹھیک ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ستارہ ٹیکسٹائل کا ایک یونٹ کچھ عرصہ قبل بند ہو چکا ہے جبکہ گزشتہ روز بند ہونے والے یونٹ سے مزید 900 ملازمین بیروزگار ہو گئے ہیں۔ جن ٹیکسٹائل ملز میں پیداواری عمل جاری ہے وہاں بھی پیداوار کو 40 فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے۔

Exit mobile version