سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلی گرام کے بانی پاول دوروف پر فرانسیسی حکومت نے 12 الزامات عائد کردیے۔
پاول دورو کو ہفتے کو آزربائیجان سے فرانس کے دارالحکومت پیرس پہنچنے پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔ قانون کے تحت انہیں 28 اگست تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق ان الزامات کے تحت پاول دورو کو 20 برس تک قید کا سامنا ہوسکتا ہے
انتالیس برس کے پاول دورو روس اور فرانس دونوں ممالک کی شہریت رکھتے ہیں، ان پر قانون نافذ کرنیوالے حکام سے عدم تعاون، منشیات کی اسمگلنگ، کمسنوں سے مجرمانہ فعل اور دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاول دورو روس میں پیدا ہوئے تھے تاہم اپنا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنے سے متعلق مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے روس چھوڑ دیا تھا۔
پیغام رسانی کے لئے مقبول ایپلی کیشن ٹیلیگرام کے چیف ایگزیکٹو اوپیول ڈوروف کی ہفتے کے روز فرانس ائر پورٹ سے گرفتاری کے بعد پہلی مرتبہ فرانسیسی صدر ایمینوئل میخوان کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ گرفتاری سیاسی نہیں بلکہ تحقیقات کا ایک حصہ ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ وہ آزادی اظہار کا پختہ عزم رکھتے ہیں لیکن آزادیاں ان کے بقول دائرہ قانون کے اندر ہوتی ہیں۔
اوپیول ڈوروف کو ہفتے کے روز پیرس ائرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا، ان کے پلیٹ فارم ٹیلیگرام کے منی لانڈرنگ، ڈرگ ٹریفکنگ اور دیگر خلاف ورزیوں میں استعمال ہونے کا الزام ہے
ٹیلیگرام نے سربراہ کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوپیول پر پلیٹ فارم کے غلط استعمال کا الزام مضحکہ خیز ہے امید ہے جلد اس قانونی معاملہ سے نمٹا جائے گا