ٹی ٹی پی کے ہاتھوں مغوی پاکستانی فوج کا کرنل بھائیوں سمیت تاوان ادائیگی پر رہا
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ہاتھوں مغوی پاکستانی فوج کا کرنل بھائیوں سمیت تاوان ادائیگی و گرفتار ساتھیوں کے رہائی کے بدلے میں رہا کردیئے گئے۔
جبکہ دوسری جانب فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مغویوں کی رہائی میں قبائلی عمائدین نے اہم کردار ادا کیا۔
اس سلسلے میں پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے دعوے کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ دار بحفاظت گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔
لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر کو ان کے بھائیوں سمیت 28 اگست کو اغوا کیا گیا تھا۔
یاد رہے پاکستانی فوج کے کرنل، اس کے دو بھائیوں اور ایک بھتیجے کو ڈیرہ اسماعیل خان ضلع کے علاقے کالاچ میں خاندانی جنازے میں شرکت کے دوران اغوا کر لیا گیا تھا۔
صوبہ خیبر پختونخوا، سیکورٹی ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) گروپ نے ایک پیغام میں اغوا کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید کہا کہ اغوا ہونے والے محفوظ ہیں۔ یہ واقعہ حکومت کی جانب سے ان عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے بعد ہوا ہے جو اس کے بقول پڑوسی ملک افغانستان سے پاکستان میں آ رہے ہیں۔
واقعہ کے بعد مغویوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئیں، جن میں ان کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’حکومت طالبان کے مطالبات مانے تاکہ ہمیں رہائی مل سکے۔‘
ان ویڈیوز میں ان مطالبات کا ذکر نہیں، جن سے ان کی رہائی کو مشروط کیا گیا تاہم ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ ان مطالبات میں تاوان کی رقم کے ساتھ ساتھ چند اہم طالبان قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ شامل ہے۔