شامی نژاد پناہ گزین داعش کے رکن نے خنجر سے حملہ کر کے 11 افراد کو ہلاک و زخمی کر دیا تھا جس کے بعد جرمن کی اپوزیشن نے پناہ گزینوں کے متعلق حکومت کی پالیسی کو نرم قرار دے کر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ وہ پناہ گزینوں سے متعلق پالیسی پر ازسر نو غور کر رہے ہیں۔
دوسری طرف اسلامک سٹیٹ(داعش) نے اپنے ہفتہ وار رسالے میں کہا ہے کہ جرمنی میں شام سے تعلق رکھنے والے ان کے رکن کا فلسطینیوں کے انتقام میں حملہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامک سٹیٹ نے تمام مسلمانوں کو ایک پرچم اور ایک سربراہ پر جمع کیا ہوا ہے۔