خیبر پختونخوا میں شدت پسندی کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں، جن میں کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں کئی واقعات پیش آئے ہیں، پہلے واقعے میں مسلح شدت پسندوں نے پاکستانی فوج کی ایک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے بعد دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم اس حملے میں ہلاکتوں کی مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہو سکیں۔
دوسرے واقعے میں پاکستانی فوج نے شدت پسندوں پر گھات لگا کر حملے کی کوشش کی، جہاں فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 5 جوان ہلاک جبکہ 3 شدید زخمی ہوئے ۔
تیسرے اور چوتھے واقعات میں، مختلف پوسٹوں پر ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے دو فوجی جوان نامعلوم سمت سے کی گئی فائرنگ کا نشانہ بنے، جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک میں حملہ آوروں نے ایک پولیس پوسٹ پر چاروں طرف سے حملہ کیا، جس سے پوسٹ کو شدید نقصان پہنچا، تاہم جانی نقصان کی اطلاعات نہیں مل سکیں۔
قبائلی ضلع کرم ایجنسی کے علاقے کنڈالی میں گھات لگائے شدت پسندوں نے پاک فوج کی گشتی پارٹی پر حملہ کیا، جہاں فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے دوران 7 فوجی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے، جبکہ حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ان تمام حملوں کی ذمہ داری ملک بھر میں سرگرم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر قبول کی گئی ہے۔