Site icon News Intervention

ترکی: انقرہ میں ترک ایرواسپیس ہیڈکوارٹر کے باہر دھماکہ

اطلاعات کے مطابق ترکی نے پی کے کے کو مورد الزام ٹھہرایا، دفاعی کمپنی پر حملے میں پانچ ہلاک، 22 زخمی

ترکی کے حکام نے بدھ کے روز دارالحکومت انقرہ کے قریب واقع ترک دفاعی فرم TUSAS کے ہیڈکوارٹر پر حملے میں پانچ افراد کی ہلاکت اور 22 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، اور اس حملے کا الزام کرد علیحدگی پسند تنظیم پی کے کے پر عائد کیا ہے جس نے ماضی میں بھی حملے کیے ہیں۔

حملہ آوروں نے TUSAS کے احاطے میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا اور فائرنگ کی، جس سے پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ ترک حکام کے مطابق کم از کم دو حملہ آور مارے گئے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے روس کے شہر کازان میں BRICS اجلاس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کرتے ہوئے کہا، “میں اس بزدلانہ دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہوں اور ہمارے شہداء کے لیے دعاگو ہوں۔”

وزیر داخلہ علی یرلی کایا نے اس حملے کا الزام کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) پر عائد کرتے ہوئے کہا، “شناختی عمل اور فنگر پرنٹس کی تلاش جاری ہے اور ہم جلد بتائیں گے کہ اس حملے کے پیچھے کونسی دہشت گرد تنظیم تھی… اس حملے کا طریقہ کار پی کے کے سے بہت زیادہ مشابہت رکھتا ہے۔”

بدھ کی سہ پہر 3:30 بجے کے قریب ریاستی ادارہ ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کے ہیڈکوارٹر میں ایک بڑا دھماکہ ہوا، جس سے دھواں اٹھتا نظر آیا اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ ترک میڈیا نے بتایا کہ حملہ آور تین افراد، جن میں ایک عورت بھی شامل تھی، ایک ٹیکسی میں سوار ہوکر آئے تھے۔

Exit mobile version