Site icon News Intervention

بلوچستان: ٹاور نذر آتش اور مستونگ میں لیویز کے اسلحے ضبط

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے بارکھان میں موبائل ٹاور کو فائرنگ و نزر آتش کرکے تباہ کردیا جبکہ مستونگ میں لیویز اہلکاروں کا اسلحہ ضبط کیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بارکھان کے علاقے بیبر ٹک جاندران کوہ میں نصب یوفون موبائل ٹاور کو مشینری سمیت فائرنگ و نذر آتش کرکے تباہ کردیا جبکہ دوسری کاروائی 28 اکتوبر دوپہر ایک بجے مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں دوران گشت لیویز اہلکاروں سے اسلحہ ضبط کرنے کے بعد انسانیت اور بلوچیت کے ناطے انہیں چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف و محدود علاقوں میں بکثرت ٹاورز لگانا بلوچ سرمچاروں کی سرگرمیوں اور نقل و حرکت کو مانیٹر کرنا ہے۔ اکیسویں صدی کے دور میں بلوچ سرمچار کم وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے ریاستی منصوبوں کو نشانہ بنارہے ہیں جو سرمچاروں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیویز اور پولیس فورس کے حاضر سروس بلوچ اہلکاروں کو ہم بارہا تنبیہ کرتے رہے ہیں کہ بلوچ سرمچاروں کا پیچھا کرنے، ان کا راستہ روکنے اور بلوچ عوام کے خلاف قابض ریاست کی فوج اور خفیہ اداروں کی ظلم و جبر میں شریک ہوکر ریاستی مشینری کو ایندھن فراہم کرنے سے گریز کریں بصورت دیگر بی ایل ایف لیویز اور پولیس کو بھی اسی طرح ہدف بنائے گی جیسے پاکستان کی سفاک فوج، خفیہ اداروں اور ان کے مقامی معاونین و مخبروں کو ہدف بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبضہ گیر ریاست کی بندوق اس کے جبر کی علامت ہے اور مقامی لوگوں کے ہاتھوں میں اپنی بندوقیں دے کر وہ یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ اس کے کالونیل جبر اور استحصال کو مقامی حمایت حاصل ہے۔ انہی مقامی بندوق برداروں کو وہ بلوچ نسل کشی کے لیے استعمال کرتا ہے اور انہی کے ذریعے وہ اپنے قبضے کو تقویت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہرگز کسی کو یہ اجازت نہیں دیتے کہ وہ روزگار یا ڈیوٹی کے نام پہ بلوچ سرزمین پر قابض کا معاون بن کر اس کی تھمائی ہوئی بندوق کا رُخ سرمچاروں یا بلوچ عوام کی جانب کرے۔ آج ایک دفعہ پھر ہم اپنے ہم وطنوں سے کہتے ہیں کہ وہ ریاست کی دی ہوئی بندوق کو بلوچ قوم اور انسانیت کے خلاف جرائم میں استعمال کرنے کی بجائے اپنے قوم اور انسانیت کے لیے مثبت کردار ادا کریں۔

Exit mobile version