Site icon News Intervention

ایران کی یونیورسٹی میں احتجاجاً اپنے کپڑے اتارنے والی لڑکی گرفتار

ایران کی ایک یونیورسٹی میں لڑکی نے مذہبی لباس کے سخت قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے کپڑے اتار دیے اور اس دوران وہ نیم برہنہ حالت میں گھومتی رہیں جسے پولیس نے گرفتار کرلیا۔

یونیورسٹی کے ترجمان عامر محبوب نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور میڈیکل ٹیم کی رپورٹ کے مطابق خاتون کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اور وہ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا تھیں۔ تاہم سوشل میڈیا پر بعض صارفین کا کہنا ہے کہ خاتون کا یہ اقدام جان بوجھ کر ایک احتجاج کے طور پر کیا گیا تھا۔

ایک صارف نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ “خواتین کے لیے کھلے عام نیم برہنہ حالت میں گھومنا غیر معمولی ہے اور یہ ممکنہ طور پر حجاب کے لازمی قوانین کے خلاف احتجاج تھا۔” اس حوالے سے روزنامہ ’ہمشہری‘ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مذکورہ خاتون کو ممکنہ طور پر نفسیاتی علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ستمبر 2022 میں ایران میں حجاب قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار ایک خاتون کی موت کے بعد ملک گیر احتجاج ہوا تھا جس کے دوران کئی خواتین نے اپنے نقاب ترک کرکے حکومتی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔

Exit mobile version