برطانیہ میں پاکستانی مشن نے گزشتہ ہفتے مڈل ٹیمپل اِن کے باہر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ بدتمیزی کے واقعے کے حوالے سے شکایت بھیج دی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے لندن میں گاڑی پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس پر حملہ تشویشناک ہے۔ “پاکستانی سفارت خانہ بیرون ملک دوروں کے دوران تمام سابق چیف جسٹسز کو سہولت فراہم کرتا ہے،” انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف دو روزہ دورے پر قطر میں ہیں، جہاں وہ اپنے ہم منصب اور امیر قطر سے ملاقاتیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل شہباز شریف سعودی عرب گئے اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ویتنام کے وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے برکس میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی ہے اور اس کے معیار پر پورا اترتا ہے۔ انہوں نے روسی اسپیکر ویلنتینا میتویینکو کے دورہ اسلام آباد کا بھی حوالہ دیا، جنہوں نے پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔
دوسری جانب ترجمان نے عبوری افغان حکومت کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “ایسی تجاویز ان لوگوں کے لیے تکلیف دہ ہیں جنہوں نے ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں کی وجہ سے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔”
ترجمان نے کہا کہ افغانستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گرد گروپوں، بالخصوص ٹی ٹی پی، کے خلاف کارروائی کرے کیونکہ پاکستان نے افغان حکام کو شواہد فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مطالبہ نہ صرف پاکستان کا بلکہ عالمی برادری کا بھی ہے۔