غدر 1947 میں انگریز حکمرانوں کے قبائلی حملوں کے سبب ریاست جموں و کشمیر میں مذہبی بنیادوں پر پھیلنے والے فسادات نے ہزاروں خاندانوں کو اپنے آبائی علاقوں سے ہجرت پر مجبور کر دیا۔ ایسے ہی ایک متاثرہ خاندان سے تعلق رکھنے والے اور قوم پرست رہنما محمد زبیر بھٹی نے کوٹلی کچہری سے اپنے آبائی شہر مہینڈر (بھارتی زیر انتظام کشمیر) کا سفر شروع کیا ہے، جسے انہوں نے “بیک ٹو ہوم جرنی” کا نام دیا ہے۔
محمد زبیر بھٹی سفید پرچم کو امن کی علامت کے طور پر تھامے اپنے سفر پر روانہ ہوئے۔ روانگی کے وقت ان کا کہنا تھا کہ وہ ریاست جموں و کشمیر کے شہری ہیں اور انہیں اپنی ریاست میں آزادانہ نقل و حرکت کا مکمل حق حاصل ہے۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول پر تعینات پاکستانی اور بھارتی فورسز سے امید کا اظہار کیا کہ وہ اس سفر میں کسی رکاوٹ کے بغیر ان سے تعاون کریں گی۔
ان کے مطابق یہ احتجاج کا ایک پُرامن ترین طریقہ ہے جسے مہذب دنیا میں سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔