پاکستانی زہر قجضہ جموں کشمیر کے لوگ دس سال۔پہلے تک پاکستان سے بہت پرامید تھے ۔ مگر سوشل میڈیا کی آمد بلؐصوص عوامی ایکشن کمیٹی کی محنت کے بعد پی او جے کے کے اندر پاکستان سے نفرت میں۔اضافہ ہوا اور مجموعی طور ہر 35 فیصد لوگ پاکستان کے بجائے ہندوستان کے لئے نرم۔گوشہ رکھنے لگے تھے۔ لوگوں کا خیال تھا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے مستقبل کے لئے اسلام آباد کے نسبت دلی بہتر رہے گا۔۔۔ پی۔او کے کے لوگ پاکستان بلخصوص فوج اور جہادیوں سے نفرت کرنے لگے تھے۔۔۔ مگر پہلگام میں ہونے والی دہشتگردی کے بعد ہندوستان کی۔جانب سے پاکستانی شناختی کارڈ کے بنا پر سری نگر میں شادی ہونے والی پاکستان کے زیر قبضہ حصے کی خواتین کو ہندوستان کی جانب سے ملک بدر کرنے۔۔۔۔ آج تین دنوں سے ہندوستان کی جانب سے جموں کشمیر کے سول بندوں پر گولہ باری بلخصوص کل رات اینٹی پاکستان شہر کے طور پر موجود شہر ہجیرہ پر گولہ باری کے بعد ہندوستان کےلئے ہمدردی رکھنے والے جموں کشمیر کے سنجیدہ لوگ خاصہ۔پریشان ہے۔ اور ان لوگوں کا ماننا یہ۔ہے کہ آئین ہندوستان کی روشنی میں پوری ریاست کے باشندےہندوستانی شہری ہیں ایسے میں ہندوستان کی جانب سے اپنے شہریوں کو ملک بدر کرنا اور شہری آبادی پر گولہ۔باری پریشان کن ہے۔ ہندوستان مسجد بلال جیسے ٹارگیٹس پر اٹیک بھی کرلیں تو درست ہے مگر جگھڑا پاکستان کے ساتھ ہے اور ہندوستان گولہ باری اپنے ناگریکوں پر کر رہا ہے۔۔ ان دو وجوحات سے ہندوستان نواز لوگ خاصے پریشان ہیں۔ ہندوستانی سرکار کو ان دو مدعوں پر فوری غور کرنے اور طریقہ کار بدلنے کی فوری ضرورت ہے۔
پی او کے کے لوگ کیا سوچ رہے ہیں
