Site icon News Intervention

دشمن دہشت گردوں کو اس پار بھیجنے میں مصروف لیکن وہ مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے ہم ضرورت پڑنے پر مناسب کارروائی کرنے کیلئے تیار

آپریشن سندور کے دوران ہوئے نقصان کے بعد دہشت گرد تنظیمیں دوبارہ منظم ہونا شروع / بی ایس ایف

طارق جنجوعہ

جموں //آپریشن سندور کے دوران نقصان پہنچانے کے بعد دہشت گرد تنظیموں نے دوبارہ منظم ہونا شروع کر دیا ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل بی ایس ایف جموں فرنیٹر ششنانک آئند نے کہا کہ موسم سرما کی شروعات کے ساتھ ہی دشمن دہشت گردوں کو ایک طرف یا دوسری طرف سے دھکیلنے کی بار بار کوششیں کر رہا ہے لیکن وہ اب تک اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔نما ہندہ کے کے مطابق بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل جموں فرنیٹر ششانک آنند نے کہا کہ سیکورٹی فورسز پورے جموں صوبے میں موسم سرما کی حکمت عملی کے ساتھ تیار ہے تاکہ آنے والے ماہ میں دھند کے حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کی طرف سے سرحد کے اس طرف گھسنے کی کسی بھی دراندازی کی کوشش کا مقابلہ کیا جا سکے۔

جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس بتاتی ہیں کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپوں نے مئی میں آپریشن سندور کے دوران بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانے کے بعد دوبارہ منظم ہونا شروع کر دیا ہے۔آنند نے کہا” سردیوں کے مہینوں میں سب سے بڑا چیلنج دھند کے حالات سے لاحق ہوتا ہے، جو ہمارے جوانوں کو سب سے زیادہ چوکس رہنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہماری موسم سرما کی حکمت عملی تیار ہے اور ہم سرحدوں پر دہشت گردوں کی طرف سے دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے سرحدوں پر اپنی چوکسی کو مضبوط کر رہے ہیں۔ “ انہوں نے کہا کہ دشمن دہشت گردوں کو ایک طرف یا دوسری طرف سے دھکیلنے کی بار بار کوششیں کر رہا ہے لیکن وہ اب تک اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔آنند نے کہا” بی ایس ایف اپنی رابطہ ایجنسیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ سرحد پار سے آنے والی انٹیلی جنس معلومات کا اشتراک کر رہی ہے۔ ہم دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ “ انہوں نے مزید کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہندوستانی فورسز سرحد پار سے جو بھی حرکت ہوتی ہے اس پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ” مسلح افواج نے آپریشن سندور کے تحت مئی میں سرحد کے پار میزائل حملے کیے اور دہشت گردی کے نو بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا، جس میں لشکر طیبہ اور جی ای ایم کے بڑے کیمپ بھی شامل ہیں، جب کہ بی ایس ایف نے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ دہشت گردی کے متعدد لانچنگ پیڈز کا صفایا کر دیا۔بی ایس ایف آئی جی نے کہا کہ ہمیں اطلاع مل رہی ہے کہ انہوں نے اپنے ٹھکانے تبدیل کر لیے ہیں اور ایک بار پھر سے منظم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ” ہم ضرورت کے مطابق مناسب کارروائی کریں گے، اور ہم اس کے لیے تیار ہیں “ ۔ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ موجود ہے لیکن ’اگر دشمن کی طرف سے غیر ملکی دہشت گردوں کو دھکیلنے کی کوئی کوشش ہوئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

Exit mobile version