Site icon News Intervention

لداخ، بھارت کا مستقبل کا سرمائی کھیلوں کا مرکز بننے کی راہ پر: لیفٹیننٹ گورنر کویندر گپتا

لیہ، 13 اکتوبر: لداخ اپنی جغرافیائی ساخت اور سخت سرد موسمی حالات کی وجہ سے بھارت کا ایک ممتاز سرمائی کھیلوں کا مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ اس حوالے سے مناسب انفراسٹرکچر اور بہتر رابطہ سڑکوں کی ضرورت ہے تاکہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر سرمائی کھیلوں کے شوقین سیاحوں کو راغب کیا جا سکے، جس سے نہ صرف لداخ کو ایک ایڈونچر اور ونٹر اسپورٹس منزل کے طور پر فروغ ملے گا بلکہ مقامی لوگوں کے روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔ یہ بات عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر لداخ، شری کویندر گپتا نے دراس اور زنسکار میں ہونے والے مجوزہ سرمائی کھیلوں کے ترقیاتی منصوبوں پر منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیئرمین ایل اے ایچ ڈی سی کرگل ڈاکٹر محمد جعفر اخون، ایگزیکٹو کونسلر ار پنچوک تاشی، دراس و زنسکار کے کونسلرز، سیکرٹری امورِ نوجوان و کھیل بھانو پربھا، جوائنٹ ڈائریکٹر طاہر حسین، سرکاری افسران اور اسکی ایسوسی ایشن و زنسکار اسکی اسکول کے نمائندگان شریک تھے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے زور دیا کہ لداخ کی برفانی وادیوں میں گل مرگ کی طرز پر سرمائی کھیلوں کی سہولیات پیدا کی جائیں تاکہ اس خطے کو ملک کے سب سے بڑے ونٹر اسپورٹس مقام کے طور پر فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ونٹر اسپورٹس اکیڈمی کا قیام اور چیئر لفٹ/اسکی ڈریگ لفٹ کی تنصیب سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ مقامی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگی۔ انہوں نے حکومت ہند کے تعاون سے کیے گئے اقدامات جیسے لیہ اور کرگل کے این ڈی ایس اسٹیڈیم میں آئس ہاکی رِنک کے لیے چِلنگ پلانٹ کی تنصیب کو بھی اہم پیش رفت قرار دیا، جس سے مقامی کھلاڑیوں کو سال بھر تربیت کے مواقع میسر آئیں گے اور انہیں قومی و بین الاقوامی سطح کے مقابلوں بشمول ونٹر اولمپکس میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔ اجلاس میں شریک نمائندوں نے گورنر سے درخواست کی کہ سرمائی کھیلوں کی ترقیاتی سرگرمیوں کا آغاز جلد کیا جائے تاکہ لداخ کو بھارت میں سرمائی کھیلوں کا مرکز بنانے کے ساتھ ساتھ مقامی ٹیلنٹ کو بھی بااختیار بنایا جا سکے۔ کمپنی رونماس پرائیویٹ انڈیا کے نمائندوں نے بتایا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے میں چیئر لفٹ/اسکی ڈریگ لفٹ اور دوسرے مرحلے میں ونٹر اسپورٹس اکیڈمی قائم کی جائے گی۔

Exit mobile version