پاکستانی فورسز کی بدمعاشیاں عروج پر،سندھ سے دو نوجوان کامریڈ فورسز نے اغوا کر لیے۔
کندھکوٹ کے رہائشی ایاز ایوب بْلو نے سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز 24 جنوری کو میرا بھائی امام بخش بْلو عرف “ادو” جو کہ ایک قومپرست تنظیم سے وابسطہ ہے، جو سکھر سے اپنی اہلیہ کامریڈ خیرالنساء کھوسو کے ہمراہ اپنے گھر کندھکوٹ جا رہے تھے تو سکھر کے قریب مئکرون اسٹاپ پر رینجرز، پولیس اور ایجنسیوں کے دیگر اہلکاروں نے ان کی گاڑی کو روک کر امام بخش بلو اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کرکے جبری لاپتا کردیا ہے۔ جو گذشتہ دو روز سے ان کی کسٹڈی میں ہیں۔
جبکہ کامریڈ خیرالنسائکھوسو کے لواحقین نے بھی ان کی گرفتاری اور جبری گمشدگی کا بیان اپنے فیس بک آئی ڈی پر جاری کیا ہے۔
دوسری جانب وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے سربراہ سورٹھ لوہار نے اپنے آفیشل پیج پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھی قومپرست کارکن امام بخش اور ان کی اہلیہ کامریڈ خیرالنساء کھوسو کی گرفتاری اور جبری گمشدگی تشویشناک ہے۔پاکستانی ایجنسیاں اب اس حد تک گر چکی ہیں کہ پہلے صرف قومپرست کارکنان کو اٹھا کر لاپتہ کرتی تھیں اور اب سندھ میں بھی بلوچستان کی طرح قومپرست خیالات رکھنے والی خواتین کو بھی جبری لاپتہ کر رہی ہیں۔ جس پر سخت رد عمل ہوگا۔