Site icon News Intervention

پاکستانی مقبوضہ کشمیر: آزادی کا نعرہ لگانے والا نوجوان پاکستانی فورسز ہاتھوں اغوا

مظفرآباد: “یوم عزم نو“پر آزادی کے نعرے لگانے والا طالب علم گرفتار

پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں مقامی پولیس اور خفیہ اداروں کے کارندوں نے وادی نیلم کے علاقے بالا لوات سے تعلق رکھنے والے نوجوان طالب علم21 سالہ خواجہ مجتبی کو اغوا کر لیا ہے۔

بارہ فروری رات کے بارہ بجے سنٹرل پلیٹ سے مشہور نوجوان وکیل اسلم رضا کے کمرے سے نشاندہی کر کے اْٹھا لیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق مجتبی بانڈے کو لے جانے والوں میں دو باوری پولیس اہلکار جبکہ 7سے 8 شلوار قمیض والے شامل تھے۔ جن کے پاس ایک مہران کار نمبر APW 815۔ دوسری کارنمبر LEC 3946 کے ہمراہ پولیس پک اپ بھی تھی۔

جبکہ پولیس اسٹیشن تھانہ سٹی کے مطابق انھوں نے ایسی کوئی کارروائی نہیں کی اور نا ہی کوئی بندہ اْٹھایا ہے۔
یاد رہے مجتبی بانڈے جامعہ کشمیر میں جنرل ازم میس کمیونیکیشن کا طالبعلم ہے۔ اور آج دن کو گیارہ فروری کی نسبت سے منائے گئے دن کے موقعہ پر مظفرآباد کے اپر اڈہ میں ہونے والے نیشنل عوامی پارٹی کے جلسے میں شامل تھا۔ اور وہاں پر نمایاں انداز سے نعرے بازی کرتے ہوئے بھی دیکھائی دیا تھا۔

مجتبی بانڈے جس فلیٹ میں مقیم تھا وہ مشہور شاعر اور وکیل اسلم رضا کا فیلٹ ہے جہاں ان کے ہمراہ دو طالب علم اور بھی رہائش پذیر ہیں۔
پولیس نے رات بارہ بجے ان کے فلیٹ کے دروازے کو توڑا، ان کے ساتھ والے فلیٹ میں موجود رہائش پذیر طلبا کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اور انکواْٹھایا اور چل دئیے۔
مقامی ذرائع کے مطابق ارباب اختیار کے نمبرات بھی رات کے پچھلے پہر یا تو بند ملتے ہیں یا نو ریسپانڈ۔یہاں نظام پر پھر سے بے شمار سوالات ہیں کہ مجتبی بانڈے کو کیوں اْٹھایا گیا؟
اسکا ایسا کیا جرم تھا کہ آپ کو بنا سرچ وارنٹ رات کے پچھلے پہر ایک وکیل کا دروازہ توڑنا پڑا؟ اگر مجتبی کو آپ نے نہیں اْٹھایا تو پھر کس نے اْٹھایا ہے؟
اس حوالے طالب علموں میں سخت قصہ پھایا جاتا ہے،طالب علم رہنماؤں کے مطابق کشمیر میں نام نہاد آزاد کشمیر کی حکومت کا ڈھونگ ہے،جبکہ ہم غلام ہیں اور آزادی کے نعرے لگانا ہمارا آفاقی اور عالمی حق ہے۔

Exit mobile version