پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے ہمراہ احتجاج کرنے والے پانچ افراد کو پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے۔جبکہ تازہ اطلاعات کے مطابق مزید چار افراد بھی لاپتہ ہیں۔
احتجاج کی رہنمائی کرنے والی سمی دین نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر اس حوالے سے لکھا کہ لاپتہ افراد کے دھرنے میں موجود ہمارے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کرکے لے گئے ہیں ان سے ہمارا رابطہ بھی نہیں ہو پا رہا ہے اور ہمارے کچھ اور ساتھی بھی ہمیں نہیں مل رہے ہیں جن کیلئے ہم نے اسلام آباد کے تین پولیس تھانوں میں پوچھنے گئے ہیں لیکن ابھی تک ساتھیوں کے ساتھ رابطہ ممکن نہیں ہورہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق انکو فورسز نے گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کیا ہے،تاہم پاکستانی حکومت سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد احتجاج کرنے والوں کو لاپتہ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین گذشتہ آٹھ روز سے اسلام آباد میں احتجاج کررہے ہیں جبکہ ڈی چوک پر ان کے دھرنے کا آج تیسرا دن ہے۔ گذشتہ روز حکومتی وفد سے ملاقات میں لواحقین نے عدم اطمینان کے باعث اپنا احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان ان سے ملاقات کرکے ان کے پیاروں کی بازیابی کی یقین دہانی کرائے۔