Site icon News Intervention

پاکستان: کراچی سرکاری قبضہ گیر وں کا مقامی لوگوں پر تشدد کے خلاف، بی وائی سی کی طرف سے کمپئن کا اعلان

پاکستان کے صوبہ سندھ کے راجدانی کے بلوچ آبادی والے علاقوں پر پاکستانی فوجی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، ریٹائر جنرل عامر کی سربرائی میں بحریہ ٹاون کے انتظامیہ،پولیس اور مقامی غنڈوں کا آبادیوں پر حملہ،مقامی لوگوں پر تشدد۔

گڈاپ ٹاؤن ملیر کراچی میں واقع ملک ریاض کی ہاؤسنگ اسکیم ’بحریہ ٹاؤن‘ انتظامیہ مقامی لوگوں کی زمینیں طاقت کے زور پر ہتھیا رہی ہے گذشتہ تین دنوں سے مسلسل مختلف دیہاتوں میں بھاری مشینری کے ساتھ یلغار کیا جارہا ہے۔بحریہ ٹاؤن کو پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور سول انتظامیہ کی مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔کل کاٹھور میں سابق ڈسٹرکٹ کونسلر داد کریم بلوچ کی زمینوں پر بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ اپنے ذاتی گارڈز، بھاری تعداد میں پولیس نفری اور ہیوی مشینری کے ساتھ پہنچی جس کی قیادت ریٹائرڈ جنرل عامر نامی شخص کر رہا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو روکنے کے لیے مقامی لوگوں نے بھی بھرپور تیاری کے ساتھ مزاحمت کی جب ریٹائرڈ جنرل عامر نے ان کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تو علاقہ مکینوں نے ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جدی زمینوں کے دفاع کے لیے ڈٹ جائیں گے اس پر بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو وقتی طور پر پسپائی اختیار کرنی پڑی۔

دوسری طرف گذشتہ تین دن سے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ مرحوم فیض محمد گبول کی زمینوں پر قبضہ کر رہی ہے ساتھ ہی نورمحمد گبول گوٹھ کی زمینوں کو بھی ہتھیا جا رہا ہے۔فیض محمد گبول آخری دم تک اپنی زمینوں کے دفاع میں کھڑے رہے اور انھوں نے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو اپنی زمینیں بھیجنے سے انکار کیا اس پر ملک ریاض کے زرخرید غنڈوں نے بارہا فیض محمد گبول کی زمینوں پر چڑھائی کی سندھ ہائی کورٹ نے بھی فیض محمد گبول کے حق میں فیصلہ دیا تھا لیکن بحریہ ٹاؤن عدالتی فیصلے کو بھی طاقت کی زور پر پائمال کرکے مقامی لوگوں کی زمینوں پر زبردستی تعمیرات کر رہا ہے۔فیض محمد گبول کے فرزند مراد گبول بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی زمینوں کو بچانے کے لیے مزاحمت کر رہا ہے۔ کل پولیس اور بحریہ ٹاؤن کے عملے نے مراد گبول اور فضل گبول کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے دونوں زخمی ہوئے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی کا نور محمد گبول گوٹھ اور عبداللہ گبول گوٹھ پر پولیس کی سرپرستی میں ہیوی مشینری کے ساتھ مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کا عمل جاری ہے۔بی وائی سی کے مطابق مزاحمت کرنے پر خواتین اور بچوں پر شیلنگ اور فائرنگ کی جارہی ہے۔ پولیس اور سندھ گورنمنٹ بحریہ ٹاؤن کی قبضہ گیری کو روکنے اور مقامی لوگوں کی دادرسی کی بجائے بحریہ ٹاؤن کی قبضہ گیری کے عمل میں شریک ہوکر رمضان کے مہینے میں لوگوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کر رہے ہیں جو ظلم کی انتہا ہے۔تنظیم کا مزید کہنا ہے بحریہ ٹاؤن ملیر، گڈاپ اور کاٹھور میں صدیوں سے آباد بلوچ اور سندھیوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کررہا ہے، ہزاروں لوگ اپنے جدی پشتی زمینوں سے محروم ہوچکے ہیں، عدالت کے احکامات کے باوجود قبضہ کا عمل جاری ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی)گڈاپ اور کاٹھور کے مقامی بلوچ اور سندھیوں کی زمینوں پر قبضے کی سخت مذمت کرتی ہے اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے قبضہ گیری کے عمل میں شریک ہونے کی بجائے مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضے کے عمل کو روکے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) بروزِ جمعہ شام 7 سے 12 تک ایک سوشل میڈیا کیمپین کا اعلان کرتی ہے۔جس کے لیے درج ذیل ہیش ٹیگ استعمال کیا جائے گا۔

#SayNoToBahriaTown

Exit mobile version