مقبوضہ بلوچستان پاکستانی فوج پر بلوچ سرمچاروں کے دو بڑے حملوں میں دس اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں،حملوں کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی نے لے لی ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ(بی ایل ایف) نے ضلع کیچ کے علاقے دشت اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے مارگٹ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی،پاکستانی فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر نے حملوں کی تصدیق کر دی ہے،حملوں کے بعد پاکستانی فوج نے مختلف علاقوں میں زمینی و فضائی آپریشن شروع کر دی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز بولان کے علاقے مارگٹ میں زورین ڈوک کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا، بلوچ سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے دشمن فوج کو پسپا کردیا اور چوکیاں چھوڑنے پر مجبور کرکے ان پر قبضہ کرلیا۔
سرمچاروں کے اس حملے میں پاکستانی فوج کے پانچ اہلکار موقع پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ بزدل دشمن کے متعدد اہلکار اپنی چوکیاں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ بی ایل اے کے سرمچاروں نے دشمن فوج کے پوسٹ کو مکمل اپنے قبضے میں لینے کے بعد وہاں موجود فوجی ساز و سامان ضبط کرکے اپنے ساتھ لے آئے۔
اتوار کی صبح ساڑھے دس بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے تحصیل دشت میں نوک کور(ندی) میں احمد چانکر کے مقام پر سرمچاروں نے گھات لگا کر دو فوجی گاڑیوں کو راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔
ایک گاڑی شدید حملے کی زد میں آئی جس سے گاڑی میں سوار تمام پانچ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوئے جبکہ دوسری گاڑی میں سوار فوجی اہلکار بھی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
حملے کے بعد قابض فوج کی گن شپ ہیلی کاپٹر اپنے ہلاک اور زخمیوں کو لینے آئی۔
بلوچ فریڈم فائٹرز کے کامیاب حملوں کے بعد پاکستانی زمینی و فضائی فوج نے مارگٹ،ناگاؤ،کیچ،دشت میں آپریشن میں تیزی لائی ہے اور ہمارے نمائندوں کے مطابق کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔