Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان ایک اور اسکول پر پاکستانی آرمی کا قبضہ

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فوج نے گرلز کے ایک اور اسکول پر قبضہ کر کے چوکیاں قائم کر دیں، بچیوں میں خوف و حراس،۔

ضلع کیچ کی تحصیل دشت کے علاقے کاشاپ میں پاکستانی فوج نے رمضان سے پہلے لڑکیوں کے ایک اسکول پر قبضہ کرکے اس کی چھت پر چوکی قائم کی ہے جس سے علاقے کے لوگوں میں تشویش پایا جاتا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ فوج کے لیے رہنے کے لیے کافی جگہ ہے لیکن لڑکیوں کے لیے علاقے میں یہ واحد اسکول ہے جہاں وہ فوجیوں کی موجودگی میں اپنی بچیاں پڑھانے نہیں بھیج سکتے۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج نے مقبوضہ بلوچستان کے بیشتر اسکولوں کو قبضہ میں لے کر فوجی کیمپ،چوکیوں میں تبدیل کیا ہے اور کئی اسکولوں میں اساتذہ،سمیت بچیوں کو جنسی زیادتیوں کا بھی نشانہ بنایا گیا اور ایسے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

گزشتہ برس آواران کے ایک گرلز اسکول میں ٹیچر کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

علاقے کے عمائدین کے وفد نے اس مسئلے پر فوجی حکام سے ملاقات کی اور انھیں درخواست کی کہ وہ وہاں سے اپنی چوکی ختم کردیں جس پر فوجی حکام نے یکسر انکار کرتے ہوئے جواب دیا کہ انھوں نے یہ چوکی ختم کرنے کے لیے نہیں لگائی ہے اور نہ ہی وہ اٹھنے کے لیے وہاں بیٹھے ہیں۔

کاشاپ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص اپنا نام بتانے کے شرط پر میڈیا کو بتایا کہ فوجی اہلکاروں کی وہاں موجودگی سے لوگوں کی سماجی زندگی مفلوج ہوگئی ہے اور لوگ خوفزدہ ہیں۔ فوجی اہلکاروں نے رات کو لوگوں کے باہر نکلنے پر پابندی لگائی ہے۔ اور تنبیہ کی ہے کہ جو بھی رات کے وقت ہماری اطلاع کیے بغیر گھر سے نکلے گا وہ اپنا ذمہ دار خود ہوگا۔

اپریل 2021 کی چار تارییخ کو پاکستانی فوج نے مذکورہ اسکول پر قبضہ کیا ہے اور محدود علاقے میں چند گز کے فاصلے آٹھ نئی چوکیاں قائم کی ہیں۔

Exit mobile version