Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان: پاکستانی فوج نے متعدد گاؤں میں تمام خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع پنجگور کے تحصیل کیلکور کے متعدد گاؤں میں پاکستانی فوج نے اپنی روز مرہ آپریشنز اورجارحانہ کارروائیوں کے دوران درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ایک لڑکی کے باپ کو مزاحمت پر قتل کردیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق کئی ہفتوں سے جاری ان جارحانہ کارروائیوں میں درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور پے در پے ظلم و جبر سے تنگ آکر کیلکور کے 9 گاؤں سے لوگوں نے ہجرت کرلی۔

مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ جب سے پاکستانی فوج نے کیلکور اور گردو نواح میں اپنی چوکیاں قائم کی ہیں تب سے گاؤں کی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا سلسلہ جاری ہے۔

کیلکور گذشتہ سال سے ہی فورسز کی کارروائیوں کے زیر عتاب ہے جہاں جارحانہ کارروائیوں کے دوران درجنوں افراد کو قتل کیا جاچکا ہے لیکن جارحانہ کارروائیوں کی تازہ لہر اس سے قبل کی کارروائیوں سے زیادہ شدید ہے جس میں درجنوں خواتین پر تشدد کے ساتھ انھیں جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ گیشتری نامی گاؤں میں جب ایک شخص کے گھر پر فوجی اہلکاروں نے رات کے وقت حملہ کیا اور ان کی بیٹی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی تو ان کے والد پیری ولد احمد نے نیند سے اٹھ کر مزاحمت کی اور نہتے ہاتھوں سے فوجی اہلکاروں سے لڑ پڑا جس پر پاکستانی فوجیوں نے انہیں تشدد کے بعد گولی مار کر قتل کردیا۔

کہا جارہا ہے کہ ان گیارہ دنوں کے دوران آئیدی نامی گاؤں میں 7 کے لگ بھگ خواتین کو بیک وقت جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔واضع رہے کہ بلوچستان کے دوردراز اور دیہی وپہاڑی علاقوں میں آئے روز فوجی آپریشزکا سلسلہ جاری رہتا ہے جہاں مردوں کو فورسز حراست بعد لاپتہ کرتی ہے اور پھر تنہا اور بے یارو مددگار خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

پاکستانی فوج نے بنگلہ دیش میں جو خواتین کی آبروریزی کی یہی سلسلہ بلوچستان میں اسی تسلسل کے ساتھ جاری ہے مقام افسوس یہ ہے کہ ان کی یہ گھناؤنے کام منظر عام پر نہیں آسے رہے۔لیکن اس سلسلے میں صورتحال بہت بھیانک ہے اور عالمی میڈیا و انسانی حقوق اداروں کو پاکستانی فوج کو اس سنگین انسانی و جنگی جرائم کی مرتکب ٹھہرانے کیلئے دباؤ ڈالنا چاہیے۔

Exit mobile version