Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان: ڈاکٹر دین محمد کی جبری گمشدگی کو 12 ، کراچی میں احتجاجی ریلی کا اعلان

ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو رواں ماہ 28جون کو 12سال مکمل ہونے پرکراچی میں شام ساڑھے چار بجے ایک احتجاجی ریلی کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے جوآرٹس کونسل سے شروع ہوکر پریس کلب کے سامنے اختتام پذیر ہوگا۔

ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی صاحبزادی سمی بلوچ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کے والد کی جبری گمشدگی کو 12سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے لیکن تمام تر حکومتی یقین دہانی دہانیوں کے باوجود ان کی بازیابی تاحال ممکن نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال کی طرح امسال بھی 28جون کو کراچی میں شام ساڑھے چار بجے ایک احتجاجی ریلی ہوگا جوآرٹس کونسل سے شروع ہوکر پریس کلب کے سامنے اختتام پذیر ہوگا۔

اس سلسلے میں انہوں نے تمام انسان دوستوں، سول سوسائٹی،میڈیا اور سیاسی و طلبا تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ریلی کا حصہ بن کر ان کی آواز بنیں۔

واضع رہے کہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو 28 جون2009کو ضلع خضدار کے علاقے ”اورناچ“ سے دورانِ ڈیوٹی پاکستانی اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔

اور گذشتہ بارہ سالوں سے ان کی جبری گمشدگی کے دن ان کی صاحبزادیاں سمی بلوچ اور مہلب بلوچ ریلی و مظاہروں کا اہتمام کرتی آرہی ہیں تاکہ وہ صاحب اقتدار کو یہ یاد کراسکیں کہ ان کے والد تاحال لاپتہ ہیں۔

Exit mobile version