کابل میں روسی سفارت خانے کے ایک ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی پیسوں سے بھری کاریں لے کر فرار ہوئے۔وہ اپنے ساتھ نہیں لے جا سکے وہ رن وے پر ہی پھینک دیا تھا۔
روسی سفارتی مشن کی پریس سکریٹری نکیتا ایشینکو نے افغان حکومت کے زوال کے بارے میں بات کی اور کہا کہ جو چیز سب سے زیادہ درست طریقے سے دکھائی گئی ہے وہ یہ ہے کہ اشرف غنی افغانستان سے کیسے فرار ہوئے؟ صدر غنی پیسوں سے بھری چار کاریں لے کر ہوائی اڈے پر پہنچے۔
روسی ”نووستی” نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ساتھ لائی گئی رقوم کا ایک حصہ ہیلی کاپٹر میں ڈال دیا گیا لیکن اس میں اتنی زیادہ گنجائش نہیں تھی۔ اسی لیے انہوں نے ہمراہ لائی گئی رقم سے بھرے تھیلے رن وے پر ہی چھوڑ دیے تھے۔
سابق نائب صدر عبداللہ عبداللہ نے اتوار کو فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو کلپ میں تصدیق کی تھی کہ افغان صدر اشرف غنی افغانستان چھوڑ چکے ہیں۔ یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی تھی جب طالبان نے دارالحکومت کابل کے بعض حصوں کی جانب پیش قدمی شروع کی۔
سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ صدر غنی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کابل میں صدارتی محل سے روانہ ہوئے۔
افغان وزارتِ داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ صدر کی روانگی کے بارے میں معلومات درست ہیں۔ دوسری طرف سبکدوش افغان صدر نے زور دیا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کی نقل وحرکت ظاہر نہیں کی جا سکتی۔