گیارہ اگست کو پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو پنجگور سے کراچی جاتے ہوئے جبری طور پر لاپتہ کردیا۔جس کی شناخت نجیب بلوچ کے نام سے ہوگئی ہے۔
واضع رہے کہ لاپتہ کئے گئے نوجوان نجیب بلوچ کے والد جمیل احمد بھی لاپتہ ہیں جنہیں ضلع آواران سے 2013 سے پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔
لاپتہ جمیل بلوچ کی بیٹی اسماء بلوچ نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھاکہ میری ابو کو لاپتہ کرنے کے بعد اب میرے بھائی نجیب بلوچ کو لاپتہ کردیا گیا ہے۔
اسماء بلوچ کے مطابق انکے بھائی کو 11اگست کے روز پنجگور سے کراچی جاتے ہوئے رخشان کور صرادک پوسٹ پر شناختی کارڈ چیک کرنے بعد سیکورٹی فورسز اپنے ہمراہ لے گئے تھے جس کے بعد سے بھائی کے بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔
اسماء بلوچ نے حکومت و انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ انکے بھائی اور والد کی با حفاظت بازیابی میں کردار ادا کریں۔