بلوچستان لبریشن فرنٹ نے آواران حملے میں 11 فوجی اہلکاروں کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے ضلع آواران میں فوجی قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ جمعہ کی شام سرمچاروں نے ضلع آواران میں پیراندر کے علاقے کنیرہ میں پہلے سے گھات لگا کر فوجی قافلے کی چار گاڑی اور چار موٹر سائیکلوں کو نشانہ بنایا۔ ایک گاڑی شدید حملے کی زد میں آکر اْلٹ گئی اور موٹر سائیکل سوار فوجی بھی حملے کی زد میں آئے۔ اس سے گیارہ اہلکار موقع پر ہلاک ہوئے ہیں۔
اسکے بعد سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں اور راکٹوں سے قافلے میں شامل دوسری گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ اس حملے میں گیارہ اہلکار موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن قابض فورسز ہمیشہ اپنی جانی نقصانات کو چھپانے کی کوشش کرتی ہے تاکہ اسکی شکست خوردہ فوج کے حوصلے پست نہ ہوں، مگر موقع پر موجود اہلکاروں کو ان حملوں کی شدت کا بخوبی اندازہ ہے۔ پشتون اور دیگر اقوام پاکستانی جنگی جرائم میں شامل نہ ہوں اور اس فوج کا حصہ نہ بنیں جسکے ہاتھ مظلوم قوموں کے خون سے رنگے ہیں۔
مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک قابض فورسز پر حملے جاری رہیں گے۔