Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان: 3 کمسن بچوں سمیت 8 افراد کو پاکستانی فوج نے جبری لاپتہ کردیا

مقبوضہ بلوچستان کے علاقوں کولواہ اور جھاؤ کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فوج نے تین کمسن چرواہوں سے سمیت 8 افراد کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔لاپتہ کیے گئے کمسن بچے گاؤں سے اپنی مویشیاں گاؤں کی حدود میں واقع چراگاہ میں لے جا رہے تھے جہاں سے پاکستانی فوج نے انھیں حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔

کمسن چرواہوں کی شناخت 7سالہ یارو ولد لال بخش، 9 سالہ شوکت ولد لال بکش اور 12 سالہ لال بکش ولد بابل سکنہ جت کے ناموں سے ہوئی ہے۔دیگر دو افراد جن میں پیرمحمد ولد قادر بخش اور بدل ولد روشن سکنہ گودری کولواہ کو پاکستانی فوجی حکام نے شاپکول میں قائم کیمپ بلاکر وہاں سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔

ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ کے علاقے کلاتو سے پاکستانی فوج نے تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا جبری لاپتہ افراد میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں۔جبری گمشدگان کی شناخت امام ولد منظور، وحید ولد ہاشم اور سعید احمد ولد ہاشم کے ناموں سے ہوئی ہے۔

ان علاقوں میں منگل کے روز پاکستانی فوج کے ہاتھوں درجن سے زائد افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوچکے ہیں لیکن علاقے میں پاکستانی فوج کے خوف کے باعث لوگ اپنے پیاروں کی جبری گمشدگیاں میڈیا کو رپورٹ کرنے سے کتراتے ہیں۔

Exit mobile version