Site icon News Intervention

جرمنی سے پاکستان آنیوالا نوجوان اپنے دوست سمیت کراچی ایئر پورٹ سے لاپتہ

پاکستان میں سیکورٹی فورسز و خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیاں تو نئی بات نہیں لیکن اب باہر سے پاکستان پہنچنے والے افراد بھی ایئر پورٹوں سے لاپتہ کئے جارہے ہیں ۔

گذشتہ روز جرمنی سے بھائی کی شادی میں شرکت کرنے کے لیے پاکستان آنے والا نوجوان اپنے دوست سمیت کراچی کی جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پرلاپتہ ہوگیا۔

مقامی میڈیا ”دی بلوچستان پوسٹ“ کے مطابق 2 دسمبر کو جرمنی سے 26 سالہ ریحان عطا اللہ اپنے بھائی کی شادی میں شرکت کی غرض سے آیا۔

جرمنی سے آنے والے نوجوان ریحان عطااللہ کے والد کا کہنا ہے کہ وہ 8ماہ قبل کراچی سے جرمنی پڑھنے کے لیے گیا تھا اور بھائی کی شادی پر یکم دسمبر کو جرمنی سے کراچی کے لیے روانہ ہوا۔ 2 دسمبر کو وہ کراچی ائیرپورٹ تو پہنچا لیکن گھر نہ آسکا۔

ریحان کے والد نے بتایا کہ سرپرائز دینے کے لیے ریحان اچانک ائیر پورٹ آیا،12 دسمبر کو ریحان کے بھائی کی شادی ہے،جس کے بعد 20 دسمبر کو اسے واپس جانا تھا۔

پہلے پہل اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کیا تو تھانہ حدود کے تعین کی وجہ سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ائیر پورٹ تھانے کی حدود سے ریحان لاپتا ہوا لیکن رہائش سچل تھانے کی حدود میں ہے لہذا مقدمہ سچل تھانے میں درج ہوگا جب کہ ایس ایچ او سچل کا کہنا ہے کہ ائیر پورٹ سے لاپتا ہونے پر مقدمہ اور کارروائی ائیر پورٹ تھانے میں ہونی چاہیے۔

تھانے کے تعین کی کنفیوژن اور اب تک کوئی قانونی کارروائی نہ ہونے پر ریحان عطااللہ کے اہل خانہ اور والد ہ بھی غم زدہ ہیں اور اپنے بیٹے کی سلامتی کے لیے دعا گو ہیں۔

لیکن اب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ریحان کے والد عطا اللہ کی مدعیت میں مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ ایس ایس پی ملیر کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں جن کی روشنی میں تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔

پولیس حکام کے مطابق ریحان کو ایئرپورٹ لینے کے لیے اس کا دوست ابراہیم علی اپنی گاڑی میں لینے گیا تھا لیکن اس کے بعد سے دونوں دوست لاپتہ ہیں۔

Exit mobile version