Site icon News Intervention

قائد ایم کیوایم الطاف حسین کا سندھ اوربلوچستان کوآزاد کرانے کیلئے اقوام عالم سے اپیل

ایم کیوایم کے بانی وقائد الطاف حسین نے لندن میں یوم شہدا کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، برطانوی وزیراعظم بورس جانس، انڈیاکے وزیراعظم نریندرمودی، انڈین حکومت، پارلیمنٹ اورعوام سندھ اوربلوچستان کوآزاد کرانے کے لئے عوام کی مدد کریں۔ ورنہ افغانستان کی طرح یہ علاقے بھی طالبان اورالقاعدہ کے مکمل کنٹرول میں چلے جائیں گے اور دہشت گردی کے مراکز بن کرعالمی امن کیلئے خطرہ بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیاکی حکومت ہجرت کرکے پاکستان جانے والوں کیلئے انڈیاکے دروازے کھول دے۔انڈیاکے ہرفردکافرض ہے کہ وہ سندھ کی آزاد ی کیلئے مددکرے، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم یورپی یونین کی طرح انڈیا سے یونین بنائیں گے۔

لندن میں یوم شہدا کے اجتماع سے خطاب کا پورا متن
لندن … 11 دسمبر 2021ء

ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگٹرس، برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن، انڈیاکے وزیراعظم نریندرمودی، انڈین حکومت، پارلیمنٹ اورعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سندھ اوربلوچستان کوآزاد کرانے کے لئے وہاں کے عوام کی مدد کریں ورنہ افغانستان کی طرح سندھ اوربلوچستان بھی طالبان اورالقاعدہ کے مکمل کنٹرول میں چلے جائیں گے اور دہشت گردی کے مراکز بن کرعالمی امن کے لئے خطرہ بن جائیں گے۔

انہو ں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کی شب لندن میں ایم کیوایم یوکے کے زیراہتمام یوم شہدا کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوم شہداکایہ اجتماع لندن کے علاقے ویمبلے میں قائم کمیونٹی سینٹر میں منعقد کیاگیا۔ اجتماع میں ایم کیوایم کے کارکنوں اورخواتین نے شرکت کی۔ جناب الطاف حسین کایہ خطاب سوشل میڈیا کے ذریعے دنیابھر میں براہ راست نشر کیاگیا۔

جناب الطاف حسین نے کہاکہ برطانیہ کی تاریخ میں یہ حقائق موجود ہیں کہ سلطنت برطانیہ نے کس طرح برصغیر پر قبضہ کیا،برصغیر پر قبضہ کے خلاف ہندو، مسلمان، سکھ تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے ملکرجدوجہد کررہے تھے جن میں سبھاش چندربوس، بھگت سنگھ اور بڑے بڑے حریت پسندشامل ہیں، یہ حریت پسند آزادی کے لئے جام شہادت نوش کرتے رہے، پھانسیوں پر چڑھتے رہے اورقربانیاں دیتے رہے۔آزادی کی اس جدوجہد کے دوران جلیانوالہ باغ جیساواقعہ بھی پیش آیا جس میں جنرل ڈائر کے حکم پر سینکڑوں معصوم سکھوں، مسلمانوں اورہندوؤں کووحشیانہ گولیاں مارکرشہید کردیاگیا۔ انگریزوں نے اس جدوجہدآزادی کوناکام بنانے اوراپناقبضہ برقراررکھنے کے لئے ” لڑاؤاورحکومت کرو” کی پالیسی اختیارکی، ہندوستان کے عوام کومذہب کی بنیادپر تقسیم کیا، ہندوؤں کو بھڑکایاکہ مسلمانوں نے تمہارے وطن پرقبضہ کیا، یہ تمہارے دشمن ہیں جبکہ مسلمانوں کو دوقومی نظریہ دیاگیا کہ ہندوؤں کامذہب الگ اورمسلمانوں کامذہب الگ ہے۔ ہندواکثریت میں ہیں، انگریزوں کے چلے جانے کے بعد یہاں ہندو اکثریت کی حکمرانی ہوگی اور مسلمانوں کوغلام بنالیاجائے گا۔ آج تاریخ نے ثابت کردیاکہ مولاناحسن مدنی اورمولاناابوالکلام آزاد اوران کے ہم خیال اکابرین کانظریہ صحیح تھاکہ قوم مذہب سے نہیں بنتی بلکہ اس کاتعلق جغرافیہ سے ہوتاہے۔ کسی بھی ملک کے جغرافیہ میں کسی ایک مذہب یاعقیدے کے ماننے والے نہیں رہتے، کوئی بھی قوم جزوواحدنہیں ہوتی بلکہ مختلف مذاہب، عقائد سے تعلق رکھنے والوں پرمشتمل ہوتی ہے۔

جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں پہلے بھی کہہ چکاہوں اورآج پھرکہتاہوں کہ برصغیر کی تقسیم انسانی تاریخ کی سب سے بڑی غلطی تھی جس کے نتیجے میں صرف جغرافیہ ہی تقسیم نہیں ہوابلکہ لاکھوں انسان اس کی بھینٹ چڑھ گئے، لاکھوں عصمتیں لٹیں،خاندان تقسیم ہوگئے اورسب کچھ برباد ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ ہرسال عید، ہولی، دیوالی اورہرتہوار کے موقع پر پاکستان اوربھارت کی سرحدپر فوجی توآپس میں تحائف کاتبادلہ کرتے ہیں، ایک دوسرے کوگلے لگاتے ہیں لیکن جب ہم بھارت اورپاکستان میں دوستی کی بات کرتے ہیں توہم پر بھارت نوازی کاالزام لگادیاجاتاہے۔

جناب الطاف حسین نے انڈیا کے وزیراعظم نریندرمودی،ان کی حکومت،انڈیاکی پارلیمنٹ اورعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی تقسیم ہمارے بزرگوں کی غلطی تھی، ان سے گناہ ہوگیا اور 74برسوں سے ہم اس کی سزا بھگت رہے ہیں،جوانڈیاسے ہجرت کرکے پاکستان گئے، ان پر وہاں کی زمین تنگ کردی گئی ہے، آپ ان کے لئے انڈیاکے دروازے کھول دیں، آپ انہیں رہنے کی جگہ فراہم کریں،ہمارے بزرگوں کی قبریں وہاں ہیں، میں ا پ سے وعدہ کرتاہوں کہ ہم غلطی کاازالہ کرکے دکھائیں گے اور آپ کے احسان کاقرضہ اپنے عمل سے چکائیں گے۔

جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہندوستان کی تقسیم غریب مسلمانوں نے نہیں بلکہ مسلمان نوابوں، جاگیرداروں اوردولتمندوں نے کی جوانگریزوں کے ایجنٹ بن گئے تھے، اسی طرح کانگریس کے بہت سے دولتمند ہندورہنما بھی انگریزوں کے ساتھ مل گئے تھے، دونوں طرف کے دولتمندوں نے انگریزوں کے ساتھ ملکر ہندوستان کوتقسیم کیاجبکہ ہزاروں برسوں سے ایک ساتھ رہنے والے ایک دوسرے کے دشمن بن گئے۔ جس طرح آج سندھ کے وڈیرے سندھیوں کاکارڈ استعمال کرکے پنجاب اورفوج کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں، جنہوں نے سندھ کوتقسیم کردیاہے، سندھ کی زمینوں اوروسائل کوفوج کے حوالے کردیاجبکہ سندھ کے غریب ہاری اورکسان غربت وافلاس کی زندگی گزاررہے ہیں، دوسری طرف یہ مہاجروں کوملازمتوں سے نکال کراوران پرملازمتوں کے دروازے بندکرکے اپنے بیٹوں، بھانجوں، بھتیجوں اورقریبی رشتہ داروں کوتمام سرکاری عہدوں پر لگارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھی وڈیروں کی طرح مہاجرسرمایہ داربھی فوجیوں کے دلال بنے ہوئے ہیں اورغریب مہاجروں کوفوج کاغلام بنانے کاعمل کررہے ہیں۔

جناب الطاف حسین نے انڈیا کے وزیراعظم نریندرمودی،انڈیاکی حکومت اورعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح آپ نے مشرقی پاکستان کوآزادکرایااسی طرح سندھ کوبھی آزاد کرائیں، سندھ انڈس سولائزیشن کاحصہ ہے، لہٰذا انڈیاکے ہرفردکافرض ہے کہ وہ سندھ کی آزاد ی کیلئے مددکرے، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم پاکستان کے ساتھ یونین سازی نہیں کریں گے بلکہ یورپی یونین کی طرح انڈیا سے یونین بنائیں گے۔جناب الطاف حسین نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگٹرس، برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن، انڈیاکے وزیراعظم نریندرمودی، انڈیاکی حکومت، پارلیمنٹ اورعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب اورفوج نے بلوچستان اورسندھ کوچائناکے ہاتھوں بیچ دیاہے، خدارا سندھ اور بلوچستان کوبچالیں اور انہیں آزاد کرانے کے لئے سندھ اوربلوچستان کے عوام کی مددکریں ورنہ افغانستان کی طرح یہ علاقے بھی طالبان اورالقاعدہ کے مکمل کنٹرول میں چلے جائیں گے اور دہشت گردی کے مراکز بن کرعالمی امن کے لئے خطرہ بن جائیں گے اورپوری دنیاکواپنی دہشت گردی کے ذریعے عذاب میں مبتلاکریں گے۔

جناب الطاف حسین نے کہاکہ چند روز قبل لبیک یارسول اللہ کانعرہ لگانے والوں نے سینکڑوں پولیس والوں کوقتل اورزخمی کیا، دہشت گردی کابازارگرم کیالیکن حکومت نے انہیں رہاکردیا، ان سے معاہدہ کیا کیونکہ انہیں فوج کی حمایت حاصل ہے، اسی طرح طالبان جنہوں نے پاکستان میں ہزاروں شہریوں کو ہلاک کیا، فوجیوں کے سروں سے فٹبال کھیلی، اے پی ایس کے بچوں کوبیدردی سے قتل کیالیکن ان کے خلاف کارورائی کے بجائے پاکستان کی ریاست نے ان کے ساتھ معاہدہ کرلیاجبکہ مہاجروں کواپنے یوم شہدا منانے اورشہیدوں کی یادگارپر فاتحہ خوانی تک کی اجاز ت نہیں ہے۔ یوم شہداپر عزیزآباد میں ایم کیوایم کے کارکنوں، مہاجرماؤں بہنوں، صحافیوں، فوٹوگرافروں پر پیراملٹری رینجرز نے جس طرح وحشیانہ تشدد کیاوہ ناقابل بیان ہے۔

جناب الطاف حسین نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، انڈیاکی حکومت اور عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاالطاف حسین آپ کوپکاررہاہے،آپ سے مدد کی بھیک مانگتاہے، خدا کے لئے ہماری مددکرو، ہم جنازے اٹھارہے ہیں، ہمیں اپنے پیاروں کی قبروں اور یادگاروں پر فاتحہ پڑھنے کی اجازت نہیں۔ جناب الطاف حسین نے انڈیاکے مسلمانوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ ہندوستان کوہی اپناوطن سمجھو، وہاں کی حکومت اورعوام کے ساتھ ملکررہو، وہاں ہندوؤں کے ساتھ محبت سے پیش آؤ، ہندوستان کے ہندو آپ سے نفرت نہیں کرتے، اگرایساہوتاتوآج 20کروڑ سے زیادہ مسلمان ہندوستان میں نہیں رہتے۔ جناب الطاف حسین نے مہاجر عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اپنے اندراتحاد واتفاق پیداکریں اوراپنی بقاء اور آنے والی نسلوں کے بہترمستقبل کے لئے ہرقسم کی قربانی دینے کے لئے تیارہوجائیں۔ ورنہ ہمارے نوجوان ان کے نوکراورہماری بہنیں بیٹیاں مقبوضہ علاقوں میں ان کی کنیزیں بنکر رہ جائیں گی۔ جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں ایم کیوایم کے شہیدوں کوزبردست خراج عقیدت پیش کیااوران کے لئے دعاکی۔

Exit mobile version