Site icon News Intervention

بلوچستان: بچے کیساتھ جنسی زیادتی کرنے پر فوجی اہلکار کو 17 سال قید کی سزا

پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل ہوشاب میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکار کو عدالت نے 17 سال قید کی سزا سنادی ہے۔

سیشن عدالت تربت کے جج عبدالصبور مینگل نے مقدمہ نمبر 02/020 بجرم 377/B میں نامزد ملزم ایف سی اہلکار کو 17 سال قید کی سزا سنا دی۔

مقدمے میں نامزد ملزم ریحان خان جو کہ ایف سی کا ملازم ہے اُس پر الزام تھا کہ انہوں نے مراد ولد گنگزار نامی چھوٹے بچے کے ساتھ بدفعلی کی تھی۔

عدالت نے جرم ثابت ہونے پر آج ملزم کو 14 سال قید اور دس لاکھ جرمانہ اور جن میں سے پانچ لاکھ معاوضہ ویکٹم مراد علی کو ادا کیا جانے اور عدم ادائیگی جرمانہ مزید چھ ماہ قید کا حکم سنایا گیا، مقدمہ ہذا کی سرکار کی طرف سے پیروی شبیر احمد دشتی ایڈووکیٹ اور ظفر بلوچ ایڈووکیٹ نے کیا تھا۔

ًخیال رہے کہ 21 اکتوبر 2021 کو فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکاروں نے کیچ کے تحصیل ہوشاب سے 10 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کے باعث اس کی حالت غیر ہوگئی، بچے کو بے ہوشی کی حالت میں تربت اسپتال منتقل کیا گیا۔

بچے کی شناخت مراد امیر کے نام سے ہوئی ہے جو ہوشاپ گریڈ بازار کا رہائشی ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق بچے سے زیادتی کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ جنگل کی جانب گیا تھا۔

مقامی افراد نے واقعے کے خلاف احتجاج کرتے میں ہوشاپ میں شاہراہ کو بلاک کر دیا تھا۔

Exit mobile version