Site icon News Intervention

پاکستان: سندھ سے فورسز نے دو بلوچ اور بلوچستان سے تین افراد کو لاپتہ کردیا ہے

سندھ کے مرکزی شہر کراچی کے ضلع ملیر سے پاکستانی فوج سے منسلک خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے محمد نور ولد حاجی نور بخش سکنہ الندور زامران ضلع کیچ کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
مقبوضہ بلوچستان کے ضلع پنجگور سے تعلق رکھنے والا نوجوان سندھ کے علاقے حیدرآباد سے جبری لاپتہ کردیا گیا جبکہ پنجگور، خضدار اور نوشکی سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ تین افراد بازیاب ہوگئے ہیں۔

سندھ کے شہرحیدرآباد سے فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے سہیل بلوچ نامی نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے، سہیل بلوچ سندھ کے علاقے حیدرآباد کا رہائشی ہیں جبکہ انکا بنیادی تعلق پنجگور سے ہے۔

سہیل بلوچ کے لواحقین نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رواں ماہ یکم فروری کو خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے مقامی پولیس کے ہمراہ ہمارے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے سہیل بلوچ کو اپنے ہمراہ لے گئے لواحقین نے بتایا کہ سہیل بلوچ کچھ دن قبل پنجگور میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے بعد حیدر آباد آئے تھے جبکہ سہیل بلوچ کے لواحقین گذشتہ 45 سالوں سے سندھ میں مقیم ہیں۔

دریں اثناء بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے حالیہ کریک ڈاؤن میں لاپتہ ہوئے پنجگور کے رہائشی مسرور عارف اور نوشکی سے لاپتہ کریم بلوچ بازیاب ہوگئے ہیں جبکہ چار ماہ قبل کراچی سے لاپتہ ہونے والا خضدار کا رہائشی محمد افضل ولد عبداللہ زہری بھی آج بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ چکے ہیں۔

Exit mobile version