Site icon News Intervention

علی وزیر کی رہائی کا مطالبہ، پی ٹی ایم کا سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کا ساتواں دن

سندھ کے راجدانی کراچی میں سندھ اسمبلی کے سامنے پاکستان اسمبلی کے منتخب ممبر علی وزیر کی گرفتاری کے خلاف پشتون تحفظ موومنٹ کا دھرنا جمعہ کو چھ دن گزرنے کے باوجود جاری ہے۔پی ٹی ایم کا سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ علی وزیر اور پی ٹی ایم کے دیگر اسیر کارکنان کے خلاف بے بنیاد مقدمات ختم کرکے انھیں فوری رہا کیا جائے۔

اس دھرنے کی سربراہی پی ٹی ایم کے رہنمائمنظور پشتین کر رہے ہیں۔

انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وہ سندھ اسمبلی کے سامنے اس لیے احتجاج کر رہے ہیں کہ سندھ حکومت کے پاس ایف ا?ئی ا?ر واپس لینے کا اختیار موجود ہے جس طرح انھوں نے دوسرے دن کپٹن صفدر کے خلاف ایف ا?ئی ا?ر واپس لی تھی اسی طرح چودہ مہینے کے بعد ہی سہی علی وزیر کے خلاف بھی ایف آئی آر وپس لی جائے۔انھوں نے کہا چونکہ پیپلزپارٹی جمہوریت کی دعویدار جماعت ہے اس لیے وہ امید رکھتے ہیں کہ علی وزیر کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں گے۔

منظور پشتین کا کہنا تھا کہ یہ گورنر کے اختیار میں نہیں کہ وہ مقدمات واپس لے، یہ سندھ حکومت کا اختیار ہے اس لیے وہ گورنر ہاؤس کی بجائے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔”عدالتی احکامات کے باوجود علی وزیر کی گرفتاری آئین کی توہین اور اس کی کھلی خلاف ورزی ہے۔“انھوں نے کہا کہ وہ بلوچ، سندھی اور پشتونوں کے متفقہ چارٹر آف ڈیمانڈ کے تحت تحریک چلانے کے حامی ہیں اور اس بات سے متفق ہیں کہ مشترکہ مقاصد کے لیے مل کر جدوجہد کی جائے۔منظور پشتین کا کہنا ہے کہ وہ دھرنے میں شرکائکی تعداد اور تحریک کے ساتھ پشتون قوم کی وابستگی سے مطمئن ہیں۔

انھوں نے کہا کراچی میں لوگ اپنے روزگار کے سلسلے میں آتے ہیں جن کی اپنی مصروفیات ہیں اس کے باوجود انھیں جب بھی وقت ملتا ہے وہ دھرنے میں آکر شامل ہوتے ہیں اور میں توقع رکھتا ہوں کہ وہ آئندہ بھی اس پشتون ولی کو برقرار رکھیں گے۔

Exit mobile version