انسداد دہشتگردی عدالت نے غیر قانونی فنڈنگ کے کیس میں کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو سزا سنادی۔عدالت نے جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو مجموعی طور پر دو مقدمات میں 31 سال قید کی سزا سنا دی اور ان پر مجموعی طور پر تین لاکھ چالیس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
اطلاعات کے مطابق ابھی تک وہ پاکستانی سیکورٹی کے اہم شخص ہیں اور پاکستان آرمی کی سیکورٹی میں اعلیٰ زندگی گزار رہے ہیں۔
انسداد دہشتگری عدالت کے جج اعجاز بٹر نے ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا۔ سی ٹی ڈی نے حافظ سعید اور دیگر ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر رکھے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حافظ سعید کو انسداد دہشتگری عدالت سے سزائیں ہو چکی ہیں۔حافظ سعید سمیت ان کی تنظیم کے دیگر رہنماؤں پر غیر قانونی فنڈنگ کے الزام میں دسمبر 2019 میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اس موقع پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے خلاف الزامات کو بیبنیاد قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ الزام عالمی دباؤ کی وجہ سے لگایا گیا ہے۔
حافظ محمد سعید سمیت دیگر کے خلاف یہ مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کے محکمے نے درج کیا تھا جبکہ انھیں پنجاب کے شہر گوجرانوالہ سے 17 جولائی 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا۔