پاکستان کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچ طلبا کی پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی اور ہراسمنٹ کیخلاف لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کیمپ میں بلوچ طلبا کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا جبکہ اسلام آباد میں بلوچ طلبا کی جانب سے لاپتہ طلبا ساتھیوں کی بازیابی کیلئے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔اسلام آباد میں طلبا نے احتجاجی ریلی نکال کر مظاہرہ کیا اور جبری لالپتہ طلبا کی بحفاظت بازیابی اور بلوچ طلبا کی پرو فائلنگ اور ہراسمنٹ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب بلوچ طالب علم بیبرگ امداد کی بحفاظت بازیابی کے لیے پنجاب یونیورسٹی کے کیمپ میں بلوچ طلبا کا دھرنا چوتھے روزبھی جاری رہا۔اس حوالے سے احتجاجی کیمپ کے شرکانے کہا کہ ہم اپنی زندگی کال کوٹھڑیوں میں گزارنے کے لیے محنت نہیں کرتے، بیبرگ امداد کو جلد رہا کیا جائے اور بلوچ طالبعلموں کو ہراساں کرنا بند کیا جائے۔
شرکا نے مزید کہا کہ بلوچ طالب علموں کی جبری گمشدگی اور بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے انہیں بامقصد زندگی گزارنے کا حق دیا جائے۔واضع رہے کہ کراچی میں چینی اساتذہ پر حملہ و ہلاکتوں کے بعد سیکورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان بھر کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچ طلبا کیخلاف کریک ڈاؤن شروع ہوچکا ہے اور اب تک اطلاعات کے مطابق آدھا درجن بلوچ طلبا کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے۔