پاکستانی فورسز نے سندھ کے علاقے حیدرآباد میں گھر پر چھاپہ مارکر قانون کے طالب کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
حراست بعد لاپتہ ہونے والے طالب علم کی شناخت اختیار سوڈھر کے نام سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق لاپتہ ہونے والا نوجوان جیئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن میہڑ (دادو) کے کارکن رہا ہے اور اس وقت حیدرآباد لا کالج کا طالب علم ہے۔
خیال رہے کہ سندھ بھر سے درجنوں سندھی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، رواں ماہ 10 سے زائد سندھی قوم پرست کارکنان کو سندھ کے مختلف شہروں سے اٹھایا گیا ہے، جن میں جساف کے سابق مرکزی صدر دوست علی بھٹی، سرمد میرانی، فرمان میرانی، ظہیر بسمل، سرمد جونیجو، صدرالدین کولاچی اور دیگر شامل ہیں، جن کی آزادی کے لیئے آج حیدرآباد میں وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور سندھ سجاگی فورم کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔