پاکستان کے صوبہ سندھ کے راجدانی کراچی کے علاقے لیاری میں پولیس کی سرپرستی میں منشیات فروشی بھتہ خوری اور جھوٹے مقدمات کے خلاف لیاری کی خواتین نکل آئیں۔اس موقع پر خواتین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور منشیات فروشی اور مجرموں کے خلاف پولیس کی مجرمانہ خاموشی پر شدید نعرے بازی کی۔۔ پولیس کی سرپرستی میں منشیات فروشی بھتہ خوری ،گٹر وار کی سرپرستی،سیاسی ایماء پر معصوم نوجوانوں کی گرفتاری اور ایم پی اے سید عبدالرشید سمیت جماعت اسلامی کے بلدیاتی امیدواروں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنے کے خلاف احتجاج میں لیاری کے علاقوں رانگیواڑہ گل محمد لین چاکیواڑہ بہارکالونی گلستان کالونی شاہ بیگ لین آگرہ تاج موسی لین سمیت تمام یوسیز سے خواتین شریک ہوئیں۔۔جماعت اسلامی کی سابق ڈسٹرکٹ کونسلر اور نائب ناظمہ ضلع جنوبی ناذیہ عبدالودود اور جمیلہ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ پولیس کی سرپرستی میں منشیات کاکاروبار بند کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ لیاری میں تعینات کرپٹ جیالے ایس ایچ او چاکیواڑہ ایوب سومرو کو برطرف کرو انکاکہنا تھا کہ لیاری بدترین سیوریج مسایل کاشکار ہے اور پولیس گٹر وار میں ملوث پیپلز پارٹی کے جیالوں کی سرپرستی کررہی ہے،نہوں نے کہاکہ پولیس منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی۔علاقہ ایس ایچ اوز پورا تھانہ بیچ دیتے ہیں پولیس منشیات فروشوں کیلئے کام کرتی ہے۔ان کامطالبہ تھا کہ ایم پی اے سید عبدالرشید نے عوامی مسایل پر احتجاج کیا انکے خلاف درج جھوٹے مقدمات واپس لئے جائیں۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی امیدواروں کے خلاف جھوٹے مقدمات پری پول رگنگ کے ضمرے میں آتاہے اسکا نوٹس لیاجائے۔