Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان:بی ایل ایف اور بی ایل اے نے پاکستانی فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ نے گوادر میں اور بی ایل اے نے پنجگور و خضدار مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی حملوں میں پاکستانی فورسز کے تین اہلکار ہلاک اور 7 زخمی ہوئے ہیں۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ گذشتہ دنوں 6نومبر کو رات گیا رہ بجے سرمچاروں نے گوادر کے زیروپوائنٹ کے علاقے گھٹی ڈورمیں قائم پاکستانی فوج کے تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کے حفاظتی مورچے پر دستی بم سے حملہ کیا تھا۔ جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوا تھا۔ انھوں نے کہاہے کہ اس حملے کی ذمہداری بی ایل ایف کرتی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیانات میں کہاہے کہ سرمچاروں نے پنجگور اور خضدار میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے مقامی آلہ کار گروہ کے کارندوں کو نشانہ بناکر دشمن کو شدید نقصانات سے دوچار کیا۔ سرمچاروں نے پہلا حملہ گذشتہ روز پنجگور کے علاقے بالگتر میں سہاکی چمگ کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر کیا۔ سرمچاروں نے دو اطراف سے راکٹ و دیگر بھاری ہتھیاروں سے بیک وقت حملہ کیا، تقریباً بیس منٹ تک جاری رہنے والے اس حملے میں قابض فوج کے تین اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم چار اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ دشمن کے دو مورچے تباہ ہوگئے۔ بی ایل اے کے سرمچاروں آج ایک اور حملے میں خضدار میں چمروک کے مقام پر پاکستان فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے نائب عبدالغنی اور عبدالطیف کو مقناطیسی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہاہے کہ مذکورہ افراد خفیہ اداروں کی سرپرستی میں خضدار و گردنواح میں قابض فوج کے ہمراہ بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی، فوجی آپریشنوں میں ملوث ہونے سمیت بلوچ عوام کی زمینوں پر قبضے،منشیات فروشی اور اغواء برائے تاوان میں ملوث تھے۔ مذکورہ گروہ سے منسلک دیگر افراد کی بھی نشاندہی ہوچکی ہے جنہیں جلد ہی انکے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض فوج اور اسکے آلہ کاروں پر ہمارے حملے شدت کیساتھ جاری رہینگے۔

Exit mobile version