قائد مسلم کانفرنس و سابق کٹھ پتلی وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان کا بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کہا ہے کہ
امن کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ اپنی ناکامی کا اعتراف ہے۔ امن و امان کا قیام عوام کی نہیں حکومت کی ذمہ داری ہے۔ امن کمیٹیوں کا تصور ناقابل عمل منصوبہ ہے۔
پاکستان میں پی ڈی ایم کی حکومت اور آزاد کشمیر میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں الیکشن کا راستہ روکنا چاہتی ہیں۔ انتخابات کا التواء حکومت پاکستان کے خلاف شدید ردعمل کا باعث بن سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن ہزاروں بلدیاتی امیدواروں کو اندھیرے میں رکھنے کے بجائے اپنی پوزیشن واضح کرے۔بلدیاتی الیکشن کے ہزاروں امیدواروں کے اربوں روپے خرچ کروانے کے بعد لگتا ہے الیکشن کمیشن فرار کا راستہ ڈھونڈ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس ہر حال میں انتخابات کا بروقت انعقاد چاہتی ہے۔ آخری مرحلے میں الیکشن کے متعلق غیر یقینی کیفیت پیدا کرنا شدید عوامی ردعمل اور غیظ غضب اور ردعمل کا باعث بن سکتا ہے۔
مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلدیاتی الیکشن کے بروقت انعقاد کے لئے سیکورٹی فراہم کرے۔ بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنا انتہائی زیادتی اور آزاد کشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق غصب کرنے کے مترادف ہے۔