Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان:پنجگور میں 22 نومبر کو شٹر ڈاؤن و سی پیک شاہراہ بند کرنیکا اعلان


بلوچستان کے ضلع پنجگور میں انجمن تاجران کمیٹی نے 22 نومبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال اور سی پیک شاہراہ بند کرنیکا اعلان کیا ہے۔

انجمن تاجران کمیٹی کے صدر حاجی خلیل احمد دہانی ڈرائیور ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر رضا رئیس آٹوز گیراج یونین کے صدر عبدالقدیر بلوچ حاجی نورانی اور دیگر نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 مطالبات کی منظوری کے لیے 22 نومبر سے پنجگور میں غیر معینہ مدت کیلئے شٹر ڈاؤن ہڑتال کرکے سی پیک کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بارڈر سے فوری روزگار چاہتے ہیں انٹری پوائنٹس کی بندش سے عوام جس طرح کی مشکلات کا شکار ہیں اس سے پنجگور کے عوام بخوبی آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج پر مجبور کیاگیا ہے بے روزگاری کے ہاتھوں عوام نان نفقہ کا محتاج بن کر رہ گیا، ہے عام عوام سے لیکر ملازم تک سب موجودہ صورت حال سے پریشان ہیں بعض لوگوں نے اپنا کاروبار دوسرے علاقوں میں منتقل کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم تنگ آچکے ہیں مزید زیادتیاں برداشت نہیں کریں گے ضلعی انتظامیہ ہمارے مطالبات کو فوری طور پر منظور کرکے بارڈر پوائنٹس سے عوام کو روزگار کرنے دے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو مطالبات ضلعی انتظامیہ کو پیش کرنے جارہے ہیں وہ َخالصتا اجتماعی نوعیت کے ہیں جو پورے پنجگور کے عوام کی ڈیمانڈز ہیں، جیرک اور چیدگی بارڈر پوائنٹس کو فوری طور پر کھولنا، آرمی چیف کے اعلانات کے مطابق منشیات اسلحہ کے علاوہ عوام کو بارڈر سے آزادانہ کاروبار کی اجازت دینا، گر اور گزبستان کے مقام پر بارڈر پر روزگار کے لیے انٹری پوائنٹس کھولنا، موبائل ڈیٹا پر پابندی کا خاتمہ، بارڈر پر روزگار کے لیے جانے والی گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا، دو طرفہ تجارت اور تاجروں کو تجارت کارڈ ایشو کرنا، غیر رجسٹر کمیٹیوں کا خاتمہ کرنا، پنجگور کے تمام سرحدی مقامات پر آزادانہ کاروبار کی اجازت دینا، ای ٹیگ کا خاتمہ کرنا، بارڈر پر مسافروں کی آمدورفت کے لیے آسانی پیدا کرنا، چیدگی روڑ پر چیک پوسٹوں کی بحالی اور روڑ کی گریڈنگ ومرمت اور اسے پختہ کرنا شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام مطالبات آئین اور قانون کے مطابق ہیں ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کا وقت اور روزگار خراب کریں مگر اب ہمارے پاس کوئی چارہ کار بھی نہیں ہے ہر طرف بے روزگاری بھوک اور مایوسی پھیلی ہوئی ہے مجبوراً احتجاج کی طرف جارہے ہیں 22 نومبر سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کی کال شوق سے نہیں دے رہے سرکار عوام کے روزگار کو وسعت دیتا تو آج ہر شخص سڑکوں پر نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ سی پیک 22 نومبر سے بند رہے گا مسافروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس دوران سفر نہ کریں اور ہمارے امپورٹر اور ایکسپورٹرز بھی اپنا مال چیدگی سے 22 نومبر سے پہلے نکالیں تاکہ انکا نقصان نہ ہو۔

انہوں نے کہا، کہ سی پیک پر صرف ایمبولنس کو اجازت ہوگی عام سفر اور تجارت کے لیے سی پیک 22 نومبر سے بند رہے گا انہوں نے پنجگور کی آل پارٹیز اور دیگر سے بھی اپیل کی وہ اس احتجاج کا حصہ بنیں تاکہ عوامی نوعیت، کے یہ مسائل حل ہوسکیں ہمارا احتجاج پورے پنجگور کے لیے ہے

Exit mobile version