پاکستان کے علاقے گلگت بلتستان میں قراقرم نیشنل موومنٹ کے زیر اہتمام شہیدِقراقرم انور شہید کی 17 ویں برسی پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
قراقرم نیشنل موومنٹ کے مرکزی چیئرمین ایڈوکیٹ ممتاز نگری نے انھیں سلام پیش کرتے ہوئے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔
معروف سماجی و قوم پرست رہنما شبیر میار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زندہ قوموں کی ایک بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنے شہیدوں کو جنہوں نے آنے والی نسلوں کی خوشحالی کے لیے اور جنہوں نے اپنی قربانیوں کی بدولت اپنی قوم کو اور سرزمین کو عرش پہ پہنچایا انہیں یاد کرتے ہیں، نہ صرف یاد کرتے ہیں بلکہ وہ ان کے کارناموں ان کے کردار ان کی بہادری، ان کی عظمت اور ان کی فکر و نظریے کو حال اور مستقبل کے معماروں تک پہنچاتے ہیں تاکہ یہ سلسلہ تاحصول مقصد یونہی چلتا رہے اس دن کو یاد کر کے وہ یہ احساس دلاتے ہیں کہ انسان عظمت کا مقام اس وقت حاصل کرسکتا ہے جب وہ ابدی زندگی میں قدم رکھنے سے قبل کوئی ایسا کارنامہ سرانجام دے جس میں اجتماعی مفاد کا عنصر شامل ہو وہ تہذیب کا داعی اس وقت بن سکتا ہے جب اس میں جذبہ حریت کھوٹ کھوٹ کر بھری ہو وہ تاریخ میں امر اس وقت ہوسکتا ہے جب اس کے لہو سے قوم پہ ارتعاش پیدا ہو جائے۔
واضح رہے کہ شہید انور نے2003 میں افغانستان میں یو این ایو کے دفتر کے سامنے خود کو آگ لگا دی تھی۔
قراقرم نیشنل مومنٹ اور قراقرم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی طرف سے شہید قراقرم غازی انور کی جلاوطنی کے دوران عظیم سترہویں یوم شہادت کی تقریب کا انعقاد شہید کے مزار اوشکھنداس میں کیا گیا جس میں عوامی ایکشن کمیٹی کمیٹی گلگت بلتستان کے چئیرمین فدا حسین، عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین کامریڈ نجف علی گلگت بلتستان یونائیٹڈ مومنٹ کے رہنماء فدا حسین ایثار، گلگت بلتستان بچاؤ تحریک کے چیئرمین کامریڈ شبیر مایار بالاورستان نیشنل فرنٹ کے رہنما ایڈووکیٹ نفیس اور یوسف ناشاد سینئر ایڈووکیٹ غلام عباس قراقرم نیشنل موومنٹ و قراقرم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنماؤں و کارکنوں کے علاوہ نمبرداران اوشکھنداس اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کی پہلی نشست شہید قراقرم غازی انور کے مزار میں پرچم کشائی اور فاتحہ خوانی سے کی گئی اور دوسری نشست اوشکھنداس میں جلسے کے انعقاد کے ذریعے کی گئی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قراقرم نیشنل مومنٹ کے مرکزی چئرمین ممتاز حسین نگری ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہید قراقرم غازی انور قراقرم نیشنل مومنٹ کے بہادر اور جرات مند رہنما تھے جس نے اپنی زندگی کا مقصد خطہ قراقرم کی محرومی و محکومی کا خاتمہ و قومی خودمختاری اور شناخت تھا وہ اپنی قوم کے غضب شدہ حقوق کا حصول چاہتے تھے۔
انہوں نے اپنی زندگی قراقرم نیشنل مومنٹ کیلئے وقف کیا تھا اور پارٹی کو منظم فعال متحرک کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا جسکی وجہ سے انکو گلگت بلتستان کی سرزمین غاصبوں نے تنگ کی جسکی وجہ سے جلاوطنی اختیار کرنا پڑا اور دوران جلاوطنی اقوام متحدہ کے کابل دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے شہادت کے عظیم درجے پر فائز ہوے آج ہم انکی برسی پر یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم سب انکے عظیم مشن کو جاری رکھیں گے۔
یوم شہادت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چئیرمین فدا حسین نے کہا کہ آج جس مقصد کے لئے عوامی ایکشن کمیٹی جد و جہد کررہی ہے اس جد و جہد کا آغاز شہید قراقرم غازی انور کی تیس سال قبل کیا اور شعور و آگہی کے ذریعے قومی تحریک کو پروان چڑھایا اور آج ہم سب شہید قراقرم غازی انور کے نظریات پر گامزن ہیں اور ہم غازی انور کا عظم مشن کو جاری رکھیں گے۔
عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین کامریڈ نجف علی نے کہا کہ شہید قراقرم غازی انور نے اپنے عظیم مقصد کے لئے جان بھی قربان کردیا جو ہم سب کئلے قابل تقلید ہے جن کا یہ خیال تھا کہ شہید قراقرم غازی انور کی موت سے انکا عظیم مشن ختم ہو گا یہ انکی بھول ہے ہم سب غازی انور کے نظریات کے پیروکار ہیں۔
تقریب سے شبیر مایار چئرمین کامریڈ شبیر مایار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں اور قوم کے حقوق مشترکہ ہیں جن کے لئے غازی انور نے جد و جہد کیا آج بھی ہم سب کو غازی انور بننے کی ضرورت ہے ورنہ ہم اپنے وطن میں اجنبی ہو گے ہماری زمینوں اور پہاڑوں پر قبضے کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔
تقریب سے سابق چیئرمین قراقرم نیشنل مومنٹ محمد جاوید، بی این ایف کے رہنماوں نفیس ایڈووکیٹ یوسف نوشاد، جی بی یو ایم کے رہنما فدا حسین ایثار، قراقرم نیشنل مومنٹ نگر کے صدر محمد اقبال عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما زبیر احمد،نمبردار ماتم شاہ، شاہ زمان مرکزی جنرل سیکریٹری قراقرم نیشنل مومنٹ نے خطاب کرتے ہوئے شہید قراقرم غازی انور کو خراج تحسین پیش کیا اور عظم کیا کہ انکے عظیم مشن کو قومی خودمختاری کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔