Site icon News Intervention

مقبوضہ بلوچستان: بی ایل ایف نے ضلع آواران اور کیچ میں پاکستانی فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی

بلوچستان لبریشن فرنٹ نے آواران کے علاقے میشود بزداد میں سی پیک سڑک ایم-8 پر عسکری تعمیراتی کمپنی(ایف ڈبلیو او) کے ڈمپر گاڑی پر بارودی سرنگ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ 23 نومبر بروز بدھ ہمارے سرمچاروں نے آواران کے علاقے میشود بزداد میں سی پیک سڑک ایم-8 پر کام کرنے والی عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کیلئے کام کرنے والی ڈمپر گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا۔ حملے کے نتیجے میں گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا اور اس میں آپریٹر اور اسسٹنٹ زخمی ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی مقامی ٹھیکداروں، ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیور حضرات کو تنبیہ کرچکے ہیں کہ وہ دشمن قابض فوج کے کسی بھی نام نہاد منصوے کا حصہ نہ بنیں جس سے بلوچ قوم اور بلوچستان میں جاری آزادی کی تحریک کو نقصان پہنچے۔ بصورت دیگر وہ اپنے جانی و مالی نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے۔

میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ مند میں دشمن فوج کے کیمپ کی حفاظتی چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ 25 نومبر کی شام ساڑھے چھ بجے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے مند میں شیراز کے پہاڑی علاقے کوہ چکاپ میں قائم پاکستانی فوج کے 61 ونگ کے کیمپ کے حفاظتی مورچے پر راکٹوں سے حملہ کیا اور دشمن فوج کو جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ مند کے علاقے شیپچار میں باڈ لگانے والے فورسز کے اہلکاروں پر سرمچاروں آج 26 نومبر کو دوپہر ایک بجے حملہ کیا،کام کرنے والے بلڈوز رکو نشانہ بنا کر انجن کو نقصان پہنچایا،بلڈوز رکا ڈرائیور زخمی ہوا،عین اسی وقت نزدیکی فوجی چوکی پر بھی سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

Exit mobile version