Site icon News Intervention

پاکستانی زیر قبضہ مقبوضہ جموں کشمیر:بلتستان لوڈ شیڈنگ اور گندم بحران کے خلاف احتجاج

پاکستانی زیر قبضہ مقبوضہ جموں کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے لوڈ شیڈنگ اور گندم بحران کے خلاف حسینی چوک پر لالٹین لیکر احتجاجی دھرنا دیا گیا احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیرمین نجف علی انجمن تاجران کے صدر غلام حسین اطہر، شبیر مایار و دیگر نے خطاب میں کہا کہ حکومت بلتستان کے ساتھ سوتیلی ماؤں جیسا سلوک کر رہی ہے لوگ آٹے کیلئے در در پھر رہے ہیں علاقے میں 22 گھنٹوں کی طول لوڈ شیڈنگ ہے مگر منتخب نمائندے علاقے سے مکمل طور پر غائب ہیں انہوں نے مزید کہا ہے کہ آل پارٹی کانفرس کے بعد حکومت اور انتظامیہ کو دس دن کا وقت دینگے اس کے بعد اگر بجلی بحران اور آٹا بحران ختم نہیں ہوا تو بہت بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں گے، وزراء عوامی مسائل کے حل کے بجائے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال کر بیٹھے ہوئے ہیں انتظامیہ بہتر انداز میں رول ادا نہیں کر رہی ہے ہر طرف اندھا راج ہے وزراء اور بیوروکریسی افسر شاہی بن کر مزے لے رہے ہیں مگر عوام بے بس اور لاچار گندم بحران اور بجلی کی طول لوڈ شیڈنگ کی دھائیاں دے رہی ہے۔ اب عوام جھاگ چکی ہے صوبائی حکومت کو دو سال مکمل ہو چکے ہیں ابتک کی حکومتی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو صفر نظر آتا ہے عوام اپنے حقوق کیلئے اب ہر حد تک جانے کو تیار ہے انتظامیہ اور حکومت ہوش کے ناخن لیں انہی عوام کے ٹیکس کی مد میں دئے جانے والے پیسوں سے انتظامیہ اور وزراء عیاشیاں کر رہے ہیں عوام ان کے خلاف کھڑی ہوگی تو ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا چیف سکریٹری اور محکمہ خوراک گندم تقسیم پر غور کرے ہر فرد کے حصے میں چار کلو آٹا انتہائی نا مناسب ہے اس سے زیادہ راشن تو مرغیاں کھا لیتی ہیں۔

Exit mobile version