بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں نوشکی و بلیدہ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بلوچستان کے شہر نوشکی اور بلیدہ میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے آلہ کاروں کو نشانہ بناکر ایک آلہ کار ہلاک جبکہ تین زخمی کردیئے۔
پہلے حملے میں بلوچ سرمچاروں نے نوشکی بازار میں دشمن فوج کے ایک مقامی آلہ کار آغا ولی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مذکورہ شخص گذشتہ طویل عرصے سے آئی ایس آئی کے لیئے مخبر و سہولت کار کی حیثیت سے کام کررہا تھا اور اپنی دکان ایک ٹھکانے کے طور پر استعمال کررہا تھا۔
مذکورہ مقتول کارندہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو بلیک میل کرکے خفیہ اداروں کیلئے بھرتی کرنے سمیت بلوچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے میں قابض فوج کی معاونت کرتا آرہا تھا جبکہ قابض فوج کی ایماء پر بلوچ شہداء کے لواحقین کو بھی مختلف طریقوں سے پریشان کرتا رہتا تھا۔
غداری کے مرتکب ہونے پر آغا ولی بی ایل اے کے ہٹ لسٹ پر تھا، جس کے سزا پر آج سرمچاروں نے عمل درآمد کیا۔ مذکورہ نیٹ ورک سے منسلک دیگر افراد کو جلد ہی انکے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
دریں اثناء دوسرے حملے میں، بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بلیدہ کے علاقے میناز میں ایک دستی بم حملے میں پاکستانی فوج کے آلہ کاروں کے ایک اڈے کو اس وقت نشانہ بنایا، جب وہاں کم از کم چار ریاستی ایجنٹ موجود تھے، دھماکے کے نتیجے میں آصف ولد نور حسین سکنہ فیصل آباد سمیت تین آلہ کار زخمی ہوگئے۔
بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ قابض پاکستان فوج سمیت اس کے آلہ کاروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔