مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ اور شاہرگ میں پاکستانی فورسز پر بلوچ فریڈم فائٹرز(سرمچاروں) نے دو حملوں میں چار اہلکاروں کو زخمی کیا۔
کیچ کے مرکزی شہر تربت میں 6 جنوری بروز جمعہ مچھلی مارکیٹ کے قریب پولیس کی ایگل فورس کے اہلکاروں کو دستی بم سے نشانہ بنایا، جس سے ایک اہلکار زخمی ہوا۔ بعد میں جسکی ذمہ داری بی ایل ایف،بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی انکے مطابق مذکورہ مقام پر پہلے پاکستانی ایف سی کی چوکی تھی جس پر پے در پے حملوں کے بعد دشمن ریاست نے اپنی فوج کے بجائے پولیس کو تعینات کیا۔ ہم پولیس کو پہلے بھی تنبیہ کر چکے ہیں کہ وہ قابض ریاستی فوج کی بی ٹیم بننے سے گریز کرے۔ مگر کچھ عرصے سے دیکھا جا رہا ہے کہ پولیس برائے راست پاکستانی فوج کے لیے کام کر رہی ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سرمچار ان پر بڑے حملے کرنے پر مجبور ہوں گے۔ دشمن ریاست کا معاون کار کوئی بھی ہو اسے نشان عبرت بنایا جائے گا۔
پاکستانی فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں کو شاہرگ کے علاقے گیلانی میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب کم از کم پانچ اہلکار سڑک سے گذر رہے تھے، دھماکے کی زد
میں آنے سے تین اہلکار زخمی ہوگئے
بلوچ لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبولکرتے ہوئے کہا کہ ہماری جدوجہد آزاد وطن کے حصول تک جاری رہیگی۔