Site icon News Intervention

پاکستانی مقبوضہ کشمیر: محکمہ برقیات کسی اور کمپنی کے حوالے، انکی بجلی انہی کو مہنگے داموں فروخت

پاکستانی وفاقی حکومت نے مقبوضہ کشمیر جسے عرف عام میں آزاد کشمیر کہا جاتا ہے کیلئے بجلی کی قیمت

K-Electric

کے مطابق کردی۔پاور ڈویڑن نے کشمیر کی بجلی ٹیرف 16 روپے یونٹ طے کرکے معاہدہ کا ڈرافٹ کشمیر حکومت کو بھیج دیا۔کشمیر کیلئے بجلی کا خصوصی ٹیرف ختم کرنے کا فیصلہ۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ کئی عرصوں سے مہنگی بجلی سمیت دیگر اشیاء خورد ونوش کے لیے احتجاج بھی کرتے آ رہے ہیں جنکو پاکستانی وفاقی حکومت نے اپنے مقامی لوگوں کے ذریعے یہ دلاسہ دے کر احتجاج ہمیشہ ختم کرائے کہ جلد انکے مطالبات مانے جائیں گے۔

کم وبیش13ارب یونٹ (ایک کھرب 70 ارب روپے مالیت) سالانہ بجلی پیدا کرنیوالے خطے(مقبوضہ کشمیر)کو واٹر یوزر کی مد میں سالانہ صرف 70 کروڑ ملتے ہیں۔محکمہ برقیات حکومت پاکستان سے 2 روپے59 پیسے فی یونٹ بجلی خرید کر واپس کشمیری عوام کو اوسطاً 20 روپے فی یونٹ (بشمول ٹیکس) فروخت کرتا تھا۔اس طرح کشمیر کی بجلی کے بلات میں تین سے چار گنا اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اس وقت پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں مختلف پروجیکٹس میں 4900 سو میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے،۔ پاکستان حکومت نے کشمیر کی برقیات محکمہ کو ختم کر کے اب اسے کے الیکٹرک کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

Exit mobile version