صحافی تنویر احمد کو پابندِسلاسل کرنا انسانی حقوق کی بد ترین پامالی ہے، تنویر احمد کو فی الفور غیر مشروط رہا کیا جائے
سیزفائر لائن پر انسانی حقوق کی پامالیوں کو رپورٹ نہیں کیا جاتا۔بنیادی انسانی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد نا گزیر ہے۔یہاں محنت کش عوام کی زندگیوں کا تعین سامراج اور فوج کرتے ہیں۔
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ نشست میں رہنماؤں کی گفتگو۔
رہنماؤں نے کہا کہ جس سماج میں ہم زندہ رہ رہے ہیں اس کے معاشی نظام کا ہمیں جائزہ لینا چاہیے اقتدار چند گھرانوں کے پاس ہے اور وہ سارے وسائل پر قابض ہیں۔ وسائل سے محروم عوام معاشی بدحالی کی وجہ سے اپنے بچوں کو تعلیم دینے کی بجائے ان سے کام کروانے پر مجبور ہیں چائلڈ لیبر میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، لوگوں کو زندہ رہنے کے لیے ریڑھی بان بننا پڑتا ہے، اکثریتی نوجوان بیروزگاری کاشکار ہیں، اس نظام کے استحصال نے کالے دھن کو زندگی گزارنے کا ذریعہ بنا دیا ہے، ایک منظم سازش کے تحت دنیا کو تشدد میں دھکیلا جا رہا ہے۔
پاکستان میں ہونے والے واقعات کے یہاں براے راست اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
پاکستان میں مظلوم و محکوم اقوام کے بنیادی حقوق بری طرح کچلے جا رہے ہیں، دن دیہاڑے لوگوں کو اٹھا کر جبری طور پر گمشدہ کر دیا جاتا ہے، مسخ شدہ لاشیں پھینکی جاتی ہیں، پاکستان کی تاریخ کا عہد بہ عہد مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان دنیا کے سامنے ایک اعلانیہ سیکورٹی ریاست ہے۔
رہنماوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں کسان اپنے حقوق کے لیے سٹرکوں پر ہیں حقوق کے حصول کا واحد طریقہ جدوجہد ہے کسانوں کی منظم جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
نشست میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے ضلعی صدر امجد اسلام امجد، مرکزی رہنما عباس کاشر، جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر اخلاق احمد، ساجد کبیر اور مزمل باغی نے گفتگو رکھی۔