Site icon News Intervention

پاکستانی فورسز ہاتھوں ماہل بلوچ کی جبری گمشدگی کیخلاف احتجاجی ریلی ودھرنا

مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ میں پاکستانی فورسز ہاتھوں کے بلوچ خاتون ماہل بلوچ کی جبری گمشدگی کیخلاف خواتین و بچوں نے ریلی نکالی اورگاہی خان چوک پر دھرنادیکر روڈ بلاک کیا۔

احتجاجی ریلی و دھرنا بلوچ وومن فورم کی جانب سے دی گئی ۔

دھرنا مظاہرین نے کوئٹہ کسٹم چوک کو مکمل طور پہ بلاک کردیا۔

اس موقع پر ماہل بلوچ کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا کہ ماہل بلوچ کو جلد بازیاب کیا جائے۔جبکہ بڑی تعداد میں خواتین، بچے اور مرد پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں

دھرنے کے سبب ٹریفک کی آمدورفت متاثر اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

احتجاج پر بیٹھے افراد کا کہنا ہے کہ ماہل بلوچ کی بازیابی تک ان کا دھرنا غیر معینہ مدت کے لیے جاری رہے گا۔

مظاہرین نے سی ٹی ڈی کے ان دعوئوں کو مسترد کردیا جس میں انہوں نے ماہل بلوچ کو ایک خودکش بمبارکے طور پر متعارف کرایا تھا۔

واضع رہے کہ گذشتہ شب پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں نے کوئٹہ کے سیٹلائیٹ ٹاؤن میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر مائل بلوچ اور اُس کے دو بچوں کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیاتھابعد ازاں صبح دونوں بچوں کو رہا کردیا لیکن ماہل بلوچ تاحال لاپتہ ہیں۔

واقعہ کے بعد سی ٹی ڈی نے کوئٹہ کے سیٹلائیٹ ٹاؤن میں ایک عورت کی گرفتاری ظاہر کی اور دعویٰ کیاکہ اس نے ایک خودکش بمبار کو گرفتارکیا ہے جس کے پاس خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوا ہے ۔

خیال کیا جارہا ہے گرفتار عورت ماہل بلوچ ہوگا جسے گذشتہ شب فورسز نے سیٹلائٹ ٹائون کوئٹہ سے گرفتار و بعد ازاں لاپتہ کیا تھا۔

Exit mobile version