پاکستانی زیر قبضہ کشمیر تحصیل باغ کے نواحی گاوں سدھن گلی میں ثوبیہ اعظم کو اسکے شوہر اور اسکے سسر نے جلایا تھا،گزشتہ روز مظلوم،یتیم لڑکی کھاریاں سی ایم ایچ کے مقام پر انتقال کر گئی۔
نماز جنازہ پر لوگوں نے غم و غصہ کا اظہار کیا اور اس جبر کے خلاف انصاف کے لیے نعرے بھی بلند کیے۔
واضح رہے کہ یاد رہے آج سے ایک ہفتہ قبل ثوبیہ اعظم کو اسکے شوہر اور اسکے سسر نے جلایا تھا،گزشتہ روز مظلوم،یتیم لڑکی کھاریاں سی ایم ایچ کے مقام پر انتقال کر گئی۔ ثوبیہ اعظم کا شوہر میت چھوڑ کر راستے سے ہی بھاگ گیا۔
یتیم بیٹی کی وفات پر اسکی بوڑھی ماں اپنی بیٹی کے انصاف کی متلاشی ہے۔
سدھن گلی صوبیہ اعظم جو یتیم بچی تھی اس کے سسر خاوند دیور اور سوتیلے بیٹے کے ظلم وزیادتی کی وجہ سے کھاریاں سی ایم ایچ ہسپتال کے برن سنٹر میں انتقال کر گئی، لواحقین کے مطابق مرحومہ کو ان افراد نے کمرے میں کئی دنوں تک بند رکھا اور بعد ازاں اس کو کوئی کیمیکل پلا کر اوپر سے آگ لگا دی انسانی حقوق کی تنظیموں اور ارباب اختیار اور میڈیا والے اس المناک واقعے کا نوٹس لے آور مجرمان کو قرار واقعی سزا دیں آخر کب تک ہوا کی بیٹی کے ساتھ ظلم ہوتا رہے گا کیا انصاف دلانے والا کوئی نہیں کیا۔
ایک کشمیری صحافی نے کہا کہ آج ایک ثوبیہ نہیں مری پوری انسانیت کا قتل ہوا ہے پوری انسانیت مر گئی ہے آج بھی زمانہِ جاہلیت کی طرح بیٹی دفنا دی گئی ہے غیرت اور عزت کے دعوداروں کو چْپ لگی ہے۔